1983 کا عالمی کپ میری زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ تھا : سچن تیندولکر

ممبئی، فروری ۔ہندوستان کو اتوار کے روز اپنا 1000 واں ون ڈے میچ کھیلنا ہے اور وہ ایسا کرنے والی دنیا کی پہلی ٹیم ہوگی۔ سچن نے ہندوستان کے لیے 463 ون ڈے کھیلے ہیں۔ جمعہ کو کرک انفو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے ہندوستان کے دو اہم ترین میچوں پر بات چیت کی جس نے ہندوستانی کرکٹ کی سمت بدل دی تھی۔ 1983 ورلڈ کپ فائنل: سچن کے لیے 1983 کے ورلڈ کپ کا فائنل انڈیا کے لیے اب تک کا سب سے بڑا میچ ہے، جب انڈیا نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ جیتا تھا۔ یہ سچن کے لیے ‘ٹرننگ پوائنٹ تھا۔ اس جیت نے مجھے بہت متاثر کیا۔ اس سے پہلے ہم صرف تفریح کے لیے کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔ اس فتح کے بعد میں نے ایک ہدف کے ساتھ کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ سچن کے لیے زندگی کا دوسرا اہم میچ 2011 کا ورلڈ کپ فائنل نہیں بلکہ 1997 کا اسٹینڈرڈ کپ کا انڈیا-زمبابوے میچ تھا۔ ہندوستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف فائنل کھیلنے کے لیے وہ میچ جیتنے کے لیے 40.5 اوور میں 241 رنز درکار تھے۔ سچن بتاتے ہیں، اس میچ سے پہلے زمبابوے ہم سے دو پوائنٹس آگے تھا۔ ہمیں نہ صرف میچ جیتنا تھا بلکہ اچھے رن ریٹ سے بھی جیتنا تھا۔ زمبابوے اس وقت بھی اچھی ٹیم ہوا کرتی تھی ، پچ پرموٹی گھاس تھی۔ اس لیے وہ میچ جیتنا میرے لیے بہت اہم تھا۔ سچن کے نام سب سے زیادہ 49 ون ڈے سنچریاں ہیں۔ 12 سال قبل انہوں نے ون ڈے کرکٹ کی پہلی ڈبل سنچری بھی بنائی تھی۔ سچن اس اننگز کے بارے میں کہتے ہیں، ریکارڈ بس بن جاتے ہیں۔ میں نے خوابوں میں بھی ڈبل سنچری کا نہیں سوچا تھا۔ اس صبح میرے جسم میں بہت تکلیف تھی۔ میں فزیو کے ساتھ ان کی میز پر تھا اور کہہ رہا تھاکہ اگر ہم یہ میچ جیت گئے تو اگلا میچ نہیں کھیلوں گا۔ میں درد کی گولیاں لے کر میدان میں آیا تھا۔ لیکن ایک بار جب میں میدان میں آیا تو یہ سب بعد کی باتیں ہوگئیں ۔

 

Related Articles