یوگی حکومت کا بجٹ میں نظم ونسق پر 2260کروڑ روپئے خرچ کرنے کی تجویز

لکھنؤ:فروری۔ اترپردیش حکومت نے مالی سال 2023۔24 کے بجٹ میں نظم ونسق کو مزید پختہ کرنے کے لئے 2260کروڑ روپئے خرچ کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔وزیر مالیات سریش کمار کھنہ نے ایوان میں بجٹ تجاویز کو پیش کرتے ہوئے بدھ کو بتایا کہ ریاست کی 25کروڑ آبادی کو محفوظ ماحول دینے، نظم ونسق کے شعبے میں آنے والے چیلنجز کا سامنا کرنے کے ساتھ پولیس نظام کو مزید بہتر و پختہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی خواتین اور سماج کے کمزور طبقات کے خلاف جرائم کنٹرول کے لئے موثر کاروائی کے لئے محفوظ ماحول فراہم کرانے کے تئیں حکومت لگاتار کوشاں ہے۔اسی کے تحت ریاست کے مختلف شہروں میں نافذ پولیس کمشنریٹر نظام کو پختہ کرنے کے لئے دفاتر اور دفاتر سے وابستہ دیگر سرگرمیوں کو چلانے کے لئے 850 کروڑ روپئے کی تجویز بجٹ میں پیش کی گئی ہے۔ اس سے مختلف شہروں میں نافذ پولیس کمشنریٹ نظام کو مزید رفتار ملے گی۔ اس رقم کو پولیس کمشنریٹ نظام والے شہروںمیں محکمہ پولیس اپنی زمین پر دفتر کی تعمیر کرسکے گی جو مختلف شہروں میں ابھی کرائے پر چل رہے ہیں۔ وہ اپنی ضروریات کے مطابق دفتر کی تعمیر سمیت دیگر سہولیات کے لئے اس رقم کا استعمال کرسکیں گے۔یوگی حکومت نے بجٹ میں سب سے بڑی رقم محکمہ پولیس کو رہائشی سہولیات کے لئے فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ ریاست کے مختلف شہروں میں تعینات محکمہ پولیس کے افسران اور ملازمین کو رہائش کے لئے ادھر ادھر نہ بھٹکنا پڑے۔ یوگی حکومت نے محکمہ پولیس کو رہائشی سہولیت کے لئے ایک ہزار کروڑ روپئے کی رقم فراہم کرنے کی تجویز بجٹ میں پیش کی ہے۔اس سے محکمہ پولیس مختلف شہروں میں اپنے افسران اور ملازمین کے لئے جدید رہائشی عمارت کی تعمیر کرسکے گا۔ وہیں شہری علاقوں میں رہائشی سہولیت کے لئے 400کروڑ روپئے کی تجویز رکھی گئی ہے۔وزیر مالیات نے بتایا کہ ریاست میں آفات سے نپٹنے کے لئے ایس ڈی آر ایف(اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس) کو نئی گاڑیوں کی خرید کے لئے 10کروڑ روپئے کی رقم کی تجویز ہے تاکہ وہ مزید مضبوطی کے ساتھ آفات سے نبردآزما ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ جنوری 2022 سے نومبر تک سال 2016 کے مقابلے ڈکیتی میں 79.83فیصدی، لوٹ میں 63.49فیصدی، قتل میں 33.89فیصدی،چوری میں17.22فیصدی اور وصولی کے لئے اغوا میں 44فیصدی کی کمی آئی ہے۔جبکہ اس دوران خواتین کے خلاف پیش آنے والے واقعات میں جہیز اموات میں 15.81فیصدی، عصمت دری میں 21.24فیصدی اور اغوا میں 9.17فیصدی کی کمی آئی ہے۔مسٹر کھنہ نے بتایا کہ ریاست میں اینٹی۔ لینڈ مافیا پورٹل پر غیر قانونی قبضے سے متعلق 341236شکایتیں موصول ہوئی ہیں جس میں سے 339552شکایات کا تصفیہ کردیا گیا ہے۔ مہم کے تحت کل 68841.03ہیکٹر رقبے کو غیر قانونی قبضے سے آزاد کرایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 23920ریوینیو معاملے، 923سول معاملے اور 4504ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔جبکہ 776 افراد کو لینڈ مافیا کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔موجودہ وقت میں 189زمین مافیا جیل میں قید ہیں۔ سائبر کرائم کی روک تھام کے لئے ریاست کے ہر ایک شعبے میں سائبر کرائم پولیس تھانے کا قیام کیا گیا ہے۔ ریاست کے تمام تھانوں میں 1531سائبر ہیلپ ڈیسک کا قیام کیا گیا ہے۔ڈویژنل دفاتر پر بیسک سائبر فورنسک لیب اور پولیس دفاتر پر ایڈوانسڈ دیجیٹل سائبر فورنسک لیب کا قیام کیا جارہا ہے۔

Related Articles