ہم، عالمی طاقتوں کے کٹھ پُتلی جرائد کو ملکی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنے دیں گے: ایردوان

انقرہ،مئی۔ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم ،بطور آپریشنل ہتھیار ،گلوبل طاقتوں کےہاتھ میں آئے ہوئے بعض جرائد کو ترکیہ کی داخلہ سیاست میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کٹھ پُتلی جرائد محض سرورق لگا کر ہمارے ملک کی داخلہ سیاست کا رُخ نہیں موڑ سکتے، ہم انشاءاللہ ترکیہ کے سو سالہ اہداف کے ساتھ ملک کی سفارتی کامیابیوں کو بامِ عروج پر لے جائیں گے: صدر ایردوان نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ پیغام میں، بیرونی ممالک کے بعض جرائد کی طرف سے ،انہیں ہدف بنائے جانے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ہم ایک ایسا ترکیہ ہیں جس نے سیاسی، سفارتی اور عسکری کاروائیوں کے ساتھ دہشت گرد تنظیموں پر دنیا کو تنگ کر دیا ہے۔ترکیہ کی خارجہ پالیسی کے اثر و نفوذ پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ہم، قبرصی ترکوں، عالمِ ترک اور بالقان کی اولادِ فاتحین کے حقوق کا پُر عزم دفاع کرتے چلے آ رہے ہیں۔انہوں نے لیبیا، شام اور قاراباع کے مسائل کے حل میں ترکیہ کے کلیدی کردار کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ ہم نے، روس۔ یوکرین جنگ کے دوران قیدیوں کے تبادلے اور اناج راہداری سمجھوتے کے ساتھ علاقائی بحرانوں کے حل میں اہم کردار ادا کیا ہےبطور آپریشنل ہتھیار گلوبل طاقتوں کے ہاتھ میں آئے ہوئے بعض جرائد کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم ان جرائد کو اپنے سرورق لگا کر ہمارے ملک کی داخلہ سیاست کا رُخ موڑنے اور ملّی ارادے کو دھمکیاں دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم انشاءاللہ جمہوریہ ترکیہ کے سو سالہ اہداف کے ساتھ ملک کی سفارتی کامیابیوں کو بامِ عروج پر لے جائیں گے۔دریں اثناترکیہ کے وزیر ِ خارجہ میولود چاوش اولو نے برطانوی جریے دی اکانومسٹ کے ترکیہ کے انتخابات کو ہدف بنانے والے بیانات پر رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔یہ بتاتے ہوئے کہ ان کا ایک مضمون دی اکانومسٹ کے اگلے شمارے میں شائع ہونا تھا ، چاووش اولو نے کہا، میں اپنا مضمون واپس لے رہا ہوں۔ ترکیہ کے اندرونی معاملات میں بے دریغی سے عمل دخل کرنے والوں سے ہم کوئی تعلق قائم نہیں کرتے۔انطالیہ کے ضلع الانیا میں دیے گئے ایک بیان میں وزیر چاوش اولو نے کہا کہ ’’وہ ترک قوم کے نام پر فیصلے کر رہے ہیں یا ترک قوم کو مشورہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘، آج ترکیہ کے بغیر، یورپ کی سلامتی خطرے میں ہے۔ آپ کسی ملک کی داخلی سیاست میں کیوں مداخلت کرتے ہیں؟ جرمنی نے ہمیں ہائی الیکشن کمیشن کی جانب سے اجازت حاصل کردہ مقامات پر بیلٹ بکس کھولنے کی اجازت کیوں نہیں دی ؟ یہ سب مل کرمداخلت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تا ہم، 14 مئی کو ہماری قوم ان حرکتوں کا جواب دے گی۔شانلی عرفا میں تقریر کرنے والے وزیر انصاف بیکر بوزداع نے جریدے کے خلاف اپنے ردعمل میں کہا کہفیصلہ عوام کرے گی۔صدارتی محکمہ اطلاعات کے چیئر مین فخرالدین آلتون نےسماجی رابطوں کے پیج پر اپنے بیان میں مغربی میڈیا کی ترکیہ دشمنی پر اپنے رد ِ عمل کا مظاہرہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے کے خواب دیکھنے والوں کو ہم اس گمان سے باز آنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس عظیم قوم نے ترکیہ کے دشمنوں کو خوشیاں منانے کا نہ کبھی موقع دیا ہے اور نہ ہی دے گی۔آق پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے بھی دی اکانومسٹ جریدے کے ترکیہ میں انتخابات کے حوالے سے اس کے سرورق پر تنقید کی۔Çelik نے کہا کہ مغربی میگزین اور اخبارات ایک بار پھر ترکیہ میں سیاسی عمل پر اثر انداز ہونے کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔ اب تک متعدد بار ان حرکات سے کوئی نتیجہ نہ نکال سکنے کا سب نے مشاہدہ کیا ہے ۔ انہیں دوبارہ اسی انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

Related Articles