ہائی کورٹ نے کانگریس لیڈروں سے ٹویٹس کو حذف کرنے کو کہا
نئی دہلی، جولائی۔ دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو کانگریس لیڈر جے رام رمیش، پون کھیرا اور نیتا ڈی سوزا کو ہدایت دی کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر ان ٹویٹس کو ہٹا دیں جن میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی لیڈر اور مرکزی وزیر وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی پر گوا میں مبینہ طور پر جعلی بار لائسنس کی بنیاد پر ریستوران چلانے کا الزام لگایاتھا۔محترمہ ایرانی نے کانگریس کے تین رہنماؤں کو قانونی نوٹس بھیج کر غیر مشروط معافی مانگنے اور اپنی بیٹی کے خلاف الزامات کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کا نام کسی بھی دستاویز میں درج نہیں ہے۔محترمہ ایرانی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے عرض کیا کہ کانگریس لیڈروں کے جھوٹے الزامات نے وزیر اور عوامی زندگی میں ایک شخص کی ساکھ اور وقار کو داغدار کیا ہے۔عدالت نے تینوں کانگریس لیڈروں کو 18 اگست کو پیش ہونے کو کہا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 18 اگست کو ہی ہوگی۔