گھر گھر کووڈ ویکسینیشن پرمرکز نے زور دیا

نئی دہلی، دسمبر۔ مرکزی حکومت نےکورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے بڑھتے کے پیش نظرریاستوں سے کہا ہے کہ وہ کووڈ پروٹوکال پر سختی سے عمل کریں اور ضلعی سطح پر نگرانی میں اضافہ کریں اور گھر گھر جاکرکووڈ ویکسینیشن کریں۔صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سکریٹری راجیش بھوشن نے کووڈ کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ریاستوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں کووڈ سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور ریاستوں کو اومیکرون کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر چوکس رہنے کا مستعد رہنے کی صلاح دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آنے والے تہواروں کے پیش نظر مقامی پابندیوں پر غور کیا جائے۔ ریاستوں کو چاہیے کہ وہ اسپتالوں میں بیڈ کی گنجائش، ایمبولینس جیسی سہولیات میں اضافہ کریں اور مریضوں کی آسانی سے نقل و حرکت (ٹرانسپورٹ) کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ آکسیجن کے آلات کی نظامت اور ضروری ادویات کا ذخیرہ کم از کم 30 دن تک رکھا جائے۔مسٹر بھوشن نے کہا کہ موجودہ رہنما خطوط کے مطابق خانہ قرنطینہ (ہوم کوارنٹائن) اور آئسولیشن کو سختی سے نافذ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں نے کووڈ ٹیسٹ سہولیات کو بند کر دیا ہے۔ ایسی ریاستوں کے پاس ڈاکٹروں اور ایمبولینس کی مناسب دستیابی کے ساتھ کووڈ کیسز میں اضافے کی صورت میں انھیں آپریشنل بنانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کرنے کی ضرورت ہے۔مسٹر بھوشن نے کہا کہ ریاستوں کے ہیلتھ سکریٹریز روزانہ کی بنیاد پر کووڈ ریلیف پیکیج کے سلسلے میں مالی اخراجات کی صورتحال اور پیش رفت کی نگرانی کریں گے۔انہوں نے مختلف اسٹڈیز (مطالعات) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مکمل ٹیکہ کاری وبا کو سنگین ہونے اور مریض کو اسپتال میں داخل ہونے سے روکتی ہے لہذا ریاستوں کو ضلع سطح پر گھر گھر ٹیکہ کاری پر زور دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کووڈ اسپتالوں میں پوزیٹیوٹی ریٹ 10 فیصد سے زیادہ ہونے اور 40 فیصدبیڈ کے بھر جانے کے بعد ضلع انتظامیہ کو سخت مقامی روک تھام کے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے ان حدود تک پہنچنے سے پہلے ہی روک تھام کے اقدامات کر سکتے ہیں اور پابندی لگا سکتے ہیں۔ کسی بھی پابندی کو کم از کم 14 دنوں کے لیے نافذ کیا جانا چاہیے۔ ضلع انتظامیہ آر ٹی -پی سی آر کے درست تناسب کو یقینی بنائے۔ یہ تناسب روزانہ کل ٹیسٹ کے لیے کم از کم 60:40 رکھا جانا چاہیے۔ اسے 70:30 کے تناسب تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

Related Articles