کوویڈ ٹریول ٹیسٹ کی لاگت میں گڑبڑ کرنیوالی کمپنیز کیخلاف نئے جرمانوں کا اعلان

لندن ، ستمبر-یوکے کمپیٹیشن ریگولیٹر کے ریویو کے بعد ہیلتھ سیکرٹری ساجد جاوید نے کہا ہے کہ ہالیڈے میکرز کے پی سی آر ٹیسٹ کی لاگت میں گڑبڑ کرنے والی کمپنیز کو 10000 پونڈ تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی (سی ایم اے) نے متنبہ کیا کہ پی سی آر ٹیسٹنگ مارکیٹ میں سب سے نیچے کیلئے ریس جاری ہے جس سے ٹریولرز کے کھو جانے کا اندیشہ ہے اور اس نے حکومت پر مداخلتی رسپانس کیلئے زور دیا ہے۔ سی ایم اے نے مشورہ دیا کہ انکلوڑن کیلئے کوالیفائی کرنے کی غرض سے حکومت کو بنیادی سٹینڈرڈز کو خاصا بہتر بناتے ہوئے منظور شدہ ٹیسٹ پرووائیڈرز کی ایک شاپ لسٹ بنانی چاہئے اور ان کو gov.uk.list پر موجود رہنا چاہئے۔ ریگولیٹر نے بہ بھی زور دیا کہ حکومت کے طے کردہ سٹینڈرڈز کے مطابق ٹیسٹنگ کو یقینی بنانے کیلئے ٹیسٹ پرووائیڈرز کی زیادہ کمپری ہینسیو مانیٹرنگ اور پروگرام انفورسمنٹ کی جانی چاہئے اور ناکامی کی صورت میں تیزی کے ساتھ سزا دی جانی چاہئے۔ یہ صورت حال اس کے ہفتوں بعد سامنے آئی جب ریگولیٹر نے کہا تھا کہ اسے ایسے ثبوت ملے ہیں کہ پرووائیڈرز نے کچھ کوویڈ 19 ٹریول ٹیسٹس میں کنزیومر رولز کی خلاف ورزی کی اور ایکشن انفورسمنٹ کی دھمکی دی۔ گزشتہ ہفتے واچ ڈاگ نے تصدیق کی کہ ایکسپرٹ میڈیکلز، جو کہ برطانیہ میں پی سی آر ٹیسٹنگ کی سب سے بڑی کمپنیز میں سے ایک ہے، کنزیومرز کی شکایات کے بعد زیر تفتیش ہے۔ سی ایم اے نے جمعہ کو کہا کہ حکومت کو مارکیٹ کے حوالے سے تشویش سے نمٹنے کیلئے زیادہ مداخلتی اپروچ اپنانے کی ضرورت ہے اور ہیلتھ سیکرٹری ساجد جاوید نے نئے جرمانوں کا اعلان کر دیا ہے۔ ساجد جاوید نے کہا کہ یہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے کہ کوئی پرائیویٹ ٹیسٹنگ کمپنی ہالیڈے میکرز کا ایڈوانٹیج اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کائوبوائے رویہ کو روکنے کیلئے ایکش لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ریگولر ریویوز اور سپاٹ چیکس کے ذریعے ہم نے مزید ایسے پرووائیڈرز کی نشان دہی کی ہے جو اخراجات میں گڑ بڑ کر رہے تھے اور اب ہم نے انہیں گورنمنٹ ڈاٹ یوکے کی لسٹ سے ریموو کر دیا ہے اور 135 پرووائیڈرز کی غلط پرائسز کو درست کر دیا ہے اور اگر انہوں نے دوبارہ گمراہ کن پرائسز کو مشتہر کیا تو انہیں بھی لسٹ سے ریموو کر دیا جائے گا۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ 21 ستمبر سے کوویڈ 19 ٹریول ٹیسٹ پرووائیڈرز کو اعلیٰ قانونی سٹینڈرڈز کو یقینی بنانا ہوگا اور جو کمپنیز ان قوانین کا اطلاق کرنے میں ناکام ہوں گی تو ان پر نئے جرمانے عائد کئے جائیں گے، جس میں 10000 پونڈ تک کی فکسڈ پنالٹی بھی شامل ہے۔ ساجد جاوید نے کہا کہ میں دی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی کی سفارشات کا جائزہ لے رہا ہوں اور جلد ہی تبدیلیاں کی جائیں گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کنزیومرز کو بہترین قیبمت پر بہترین ٹیسٹ دیئے جائیں۔ سی ایم اے نے کہا کہ دیگر ممکنہ انٹروینشنز میں کوالٹی اور معیار کیلئے بنچ مارک کے طور پر این ایچ ایس ٹیسٹ اینڈ ٹریس ٹریول ٹیسٹ کی تیاری شامل ہو سکتی ہے تاکہ پورے سیکٹر میں اعلیٰ معیار اور مزید کمپیٹیشن کو تیز کیا جا سکے۔ سی ایم اے نے حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ جاری بنیادوں پر پرائسز اور اخراجات کو مانیٹر کرے۔ سی ایم اے چیف ایگزیکیٹو اینڈریا کوسیملی نے کہا کہ پی سی آر ٹریول ٹیسٹ خریدنا ایک لاٹری ہے۔ حالیہ ہفتوں میں انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ہم کسی بھی پی سی آر ٹیسٹ ایسے کوویڈ 19 ٹریول ٹیسٹ پرووائیڈر کے خلاف کارروائی کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے، جس پر ہمیں شبہ ہے کہ وہ قانون شکنی کر رہا ہے اور اپنے کنزیومرز کا استحصال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپیٹیشن ہی اکیلے یہ کام نہیں کر سکتا، حتیٰ کہ اسے کنزیومر لا انفورسمنٹ کی حمایت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ پی سی آر ٹیسٹنگ مارکیٹ غیر معمولی ہے، کیونکہ کورونا پینڈامک سے نمٹنے کیلئے حکومت کے پالیسی فیصلے اس کے اہم فیچرز کی وضاحت کرتے ہیں۔

Related Articles