کووڈ کی بدلتی صورتحال پر نظر رکھی جائے
اسپتالوں میں طبی آلات فعال، ڈاکٹروں ،پیرا میڈیکل اسٹاف کی مکمل فراہمی کا جائزہ لیا جائے،ریاست میں مثبت شرح میں کمی
لکھنؤ، جولائی، وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاست میں ٹریک، ٹیسٹ، ٹریٹ اور ویکسینیشن کی پالیسی کے کامیاب نفاذ کی وجہ سے کووڈ وبا پر موثر کنٹرول برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ انفیکشن کے نئے معاملات میں اضافے کے پیش نظر احتیاط برتنی چاہئے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ کووڈ کے بدلتے ہوئے حالات پر گہری نظر رکھی جائے۔ سبھی اسپتالوں میں طبی آلات کے کام کاج، ڈاکٹروں کی مناسب دستیابی، پیرا میڈیکل اسٹاف کا مکمل جائزہ لیا جائے۔ وزیر اعلیٰ آج یہاں لوک بھون میں ٹیم-9 کی میٹنگ میں ریاست میں کووڈ-19 کی صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ ریاست میں مثبت شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ ماہ مثبت شرح 0.46 فیصد تھی، جب کہ گزشتہ روز مثبت شرح 0.45 فیصد تھی، جب کہ 2206 افراد ہوم آئی سولیشن کافائدہ لے رہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست میں کورونا انفیکشن کے 345 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ اس دوران 510 افراد کو کامیاب علاج کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ اس وقت ریاست میں کورونا کے فعال کیسوں کی تعداد 2401 ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست میں 78 ہزار سے زیادہ کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔ ریاست میں اب تک 11 کروڑ 76 لاکھ 63 ہزار 026 کووڈ ٹیسٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ روز تک ریاست میں کورونا ویکسین کی 34 کروڑ 18 لاکھ 98 ہزار سے زائد خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے 14 کروڑ 38 لاکھ 72 ہزار سے زیادہ لوگوں کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دے کر کووڈ سے تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ اس طرح 97.59 فیصد لوگوں نے کووڈ ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں۔ اسی عمر کے گروپ میں، 15 کروڑ 34 لاکھ 76 ہزار سے زیادہ لوگوں کو کووڈ ویکسین کی پہلی خوراک ملی ہے۔ گزشتہ روز تک 15 سے 17 سال کی عمر کے 100 فیصد نوجوانوں کو کووڈ ویکسین کی پہلی خوراک اور 88.5 فیصد نوعمروں کو ویکسین کی دوسری خوراک مل چکی ہے۔ 12 سے 14 سال کی عمر کے 97.4 فیصد بچوں کو ویکسین کی پہلی خوراک اور 73.7 فیصد بچوں کو دوسری خوراک ملی ہے۔ 36 لاکھ 36 ہزار سے زائد نسخے کی خوراکیں فراہم کی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کووڈ انفیکشن کی وجہ سے قبل از وقت انتقال کر جانے والے کورونا وئریرس کے خاندانوں کے لیے راحت/امداد سے متعلق درخواستوں کا ضلع وار جائزہ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے لیا جائے۔ جس ضلع میں بھی درخواستیں زیر التواء پائی جائیں ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ یہ ایک حساس موضوع ہے۔ ایسے کیس کو انسانیت کی بنیاد پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نظام کی بے حسی اور بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے 1989 سے ریاست میں محکمہ صحت کے 40 سے زیادہ پیرامیڈیکل ٹریننگ مراکز بند ہیں۔ صحت خدمات اور نوجوانوں کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، سبھی ضروری بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ، ریاستی حکومت دوبارہ اپنا کام شروع کر رہی ہے۔ 15 جولائی سے ریاست میں 09 نرسنگ اسکول شروع ہونے جارہے ہیں، جب کہ 35 اے این ایم ٹریننگ سینٹر آنے والے اگست میں کام کرنا شروع کریں گے۔ نرسنگ/پیرامیڈیکل کے شعبے میں اچھا کیرئیر ہو۔ ہر ادارے میں معیار کی سختی سے تعمیل یقینی بنایا جائے۔ ان میں مناسب اور مجاز فیکلٹی کا بندوبست یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ ریاست کے عوام کے عزم کا نتیجہ ہے کہ اس سال عوامی تحریک کے پہلے دن 25 کروڑ درخت لگانے کا ہدف حاصل کیا گیا ہے۔ آج دوسرے دن اب تک 2.5 کروڑ سے زیادہ پودے لگائے جا چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس مقدس کام میں شامل سبھی لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان پودوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش کوفطرت اورقدرت نے بے پناہ نعمتوں سے نوازا ہے۔ تمام اشجار میں ادویات کی خصوصیات ہیں، جیسے آملہ۔ جامن کی گٹھلی بھی مفید ہے۔ اجوائن معدے کے امراض کی تشخیص میں مددگار ہے۔ درخت لگاتے وقت ادویات کی خصوصیات کے حامل پودے لگائے جائیں۔ ادویاتی پودوں کے تحفظ، ان کی مصنوعات سے ادویات کی تیاری، برانڈنگ، پیکجنگ اور مارکیٹنگ کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں۔ مقامی لوگوں کے ساتھ شامل ہوں۔ اگر ضرورت ہو تو آیورویدک ادویات بنانے والی تنظیموں کا بھی تعاون حاصل کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے بدلے ہوئے صنعتی ماحول کو دیکھتے ہوئے ملک اور دنیا بھر سے کثیر تعداد میں صنعت کار اتر پردیش میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ صنعت کی ضروریات کے مطابق نئی صنعتی پالیسی، الیکٹرک وہیکل پالیسی اور بہتر گودام اور لاجسٹکس پالیسی تیار کی جائے۔ ضرورت کے مطابق نظر ثانی شدہ/نئی پالیسیاں بناتے وقت صنعت کے نمائندوں سے بھی مشورہ کیا جا سکتا ہے۔