کلکتہ ہائی کورٹ کی رابندر ناتھ یونیورسٹی کی غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کی ہدایت

کلکتہ ،اپریل ۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے رابندر بھارتی یونیورسٹی کیمپس میں سیاسی جماعتوں کی تمام غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ یونیورسٹی سے سیاسی پارٹی کے نشانات اور جھنڈوں سمیت تمام چیزیں ہٹا دی جائیں۔جوڑاسانکو میں رابندر بھارتی کے کیمپس کی غیر قانونی تعمیر کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی۔ چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی سربراہی میں ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے پوری تعمیر کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تاریخی ورثے کی عمارت کو فوری طور پر سابقہ حالت میں واپس کیا جائے۔ کلکتہ میونسپلٹی کو عدالت کے اس حکم کو نافذ کرنے کے بعد 45 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔کلکتہ میونسپل کارپوریشن کو غیر قانونی تعمیرات کو جلد از جلد گرانے کا کام شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے میونسپلٹی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ، ”تعمیرات کو جلد از جلد گرانے کی ضرورت ہے“۔ اس کام کو بدھ تک مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب سب کو معلوم ہے کہ یہ تعمیرات قواعد کے مطابق نہیں ہوئی ہے تو پھر اتنی دیر چھوڑنے کی کیا ضرورت ہے۔میونسپلٹی پر تنقید کرتے ہوئے جج نے مزید تبصرہ کیا کہ اگر آپ آنکھیں بند کر لیں گے تو کیا ہوگا؟ اگر چاہیں تو چھ گھنٹے کے اندر مسماری شروع کی جا سکتی ہے۔جوڑاسانکومیں ہیریٹیج تسلیم شدہ عمارت کے غیر استعمال شدہ مکان کو گرا کر غیر قانونی تعمیراتی کام کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل سریجیو چکرورتی نے الزام لگایا کہ جوڑاسانکوگریڈ ون ہیریٹیج ہے۔ دو مکانات گرائے جا رہے ہیں۔ یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جس کمرے میں رابندر ناتھ ٹیگور اور بنکم چندر چٹوپادھیائے پہلی بار ملاقات کی تھی۔ اسی کمرے میں ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کی شکش بندھو سمیتی نامی تنظیم کا دفتر قائم کیا گیا ہے۔ یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ رابندر ناتھ کی تصویر ہٹانے کے بعد ترنمول کانگریس کی لیڈر ممتا بنرجی اور ابھیشیک بنرجی کی تصویریں لٹکا دی گئی ہیں۔ چیف جسٹس کے ڈویژن بنچ نے منگل کو اس کیس میں غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کا حکم دیا۔

Related Articles