کلکتہ کارپوریشن انتخابات:تمام بوتھوں پر نصب سی سی ٹی وی کے فوٹیج کی جانچ کی جائے
کلکتہ ہائی کورٹ میں سی پی آئی ایم اور بی جے پی کا مطالبہ
کلکتہ,دسمبر ۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں آج سی پی آئی ایم اور بی جے پی نے کلکتہ کارپوریشن کے انتخاب میں دھاندلی کے الزامات عاید کرتے ہوئے عدالت سے مطالبہ کیا کہ 19دسمبر کو ہوئے پولنگ کے دوران تمام بوتھوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ کیا جائے، اور مرکزی ایجنسی سے اس کا آڈٹ کرایا جائے۔دونوں فریق نے عدالت سے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کے بعد ہی ہر بوتھ کی اصلی تصویر سامنے آسکتی ہے۔بی جے پی نے عدالت سے کہاکہ کچھ بوتھوں پر ای وی ایم میں نوٹا کا بٹن نہیں تھا۔ بی جے پی کو کئی بوتھ پر ایک ووٹ بھی نہیں ملا۔ یہ ممکن نہیں ہے۔آج کی سماعت میں بی جے پی اور سی پی آئی ایم نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ای وی ایم، پولنگ ایجنٹس اور پریزائیڈنگ افسران کی ڈائریاں رکھی جائیں۔ سی پی ایم اور بی جے پی نے ہائی کورٹ سے 24 گھنٹے کے اندر تمام بوتھوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج جمع کرانے کی درخواست کی ہے۔ سی پی آئی ایم نے مزید الزام لگایا کہ سی پی ایم امیدوار پر حملہ ہونے کے باوجود کمیشن نے کارروائی نہیں کی۔ ایک بوتھ پر ترنمول کو1,900ووٹ ملے اور کسی بھی مخالف کو ووٹ نہیں ملے۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی نے پارٹی کے نو منتخب کونسلروں کے ساتھ میٹنگ میں کہا کہ پورے ملک میں کوئی بھی اس طرح پرامن ووٹ نہیں ڈال سکے گا۔ پولیس نے اچھا کام کیا ہے۔ کلکتہ پولیس اور ریاستی الیکشن کمیشن کا شکریہ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی فورسیس کی موجودگی کے بعد ترنمول کانگریس کے 18ورکروں کی موت ہوئی تھی۔ریاستی الیکشن کمیشن نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ تشدد کے ایک دو کا واقعات کوچھوڑ کر انتخابات پر امن ہوئے ہیں۔