کشمیر گزشتہ تین دہائیوں سے رنج و الم کی حالت میں ہے: سجاد غنی لون
سری نگر,ستمبر , پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے تشدد کو رد کرنے کی اجتماعی کاوشوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر گزشتہ زائد از تین دہائیوں سے مسلسل رنج و الم کی صورتحال سایہ فگن ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ ہم اجتماعی اور واضح طور پر تشدد کی مذمت کریں۔سجاد لون نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز ضلع کپوارہ کے کلمونہ گاؤں میں پولیس سب انسپکٹر ارشد احمد میر، جنہیں اتوار کے روز مشتبہ جنگجوؤں نے سری نگر میں گولیاں برسا کر ابدی نیند سلا دیا، کے گھر پر تعزیت پرسی کے بعد اپنے ایک بیان میں کیا۔اس واقعے کو انسانیت سوز اور بزدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تشدد کے اس نہ تھمنے والے سلسلے سے ہزاروں گھرانے تباہ و برباد ہو گئے ہیں اور ان گھروں کے اہل خانہ کے خوابوں کو مسمار کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر نوے کی دہائی میں تشدد کی آگ بھڑکنے سے مسلسل رنج و الم کی حالت میں گرفتار ہے۔مسٹر لون نے اپنے بیان میں کہا کہ تشدد کو رد کرنے کے لئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہم اجتماعی اور واضح طور پر تشدد کی مذمت کریں گے تب ممکن ہے کہ کشمیر اس دلدل سے باہر نکل کر امن و آشتی اور تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔بیان کے مطابق تعزیت پرسی پر ان کے ہمراہ پارٹی کے سینیئر لیڈر فیاض احمد میر، ایڈوکیٹ بشیر احمد ڈار، یاسر ریشی، عرفان پنڈت پوری، حاجی فاروق، سلیمان میر وغیرہ بھی تھے۔