کانگریس نے 15000 نمائندوں کو کنونشن میں مدعو کیا ہے
نئی دہلی، فروری ۔ کانگریس نے کہا ہے کہ چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں ہونے والی پارٹی کی 85ویں کنونشن میں تقریباً 15 ہزار نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے، جس میں پارٹی کے ضلع، ریاستی اور قومی سطح کے عہدیداروں کو مدعو کیا گیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، پارٹی لیڈر طارق انور، پارٹی خزانچی پون بنسل، چھتیس گڑھ کی انچارج کماری سیلجا اور کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے اتوار کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ 24 فروری کو ایجنڈا کمیٹی کے افسران کا اجلاس ہوگا جس میں سیشن میں بحث کے موضوعات کی منظوری کے بعد 25 فروری کو صبح 9 بجے سے کنونشن کا آغاز ہو گا جس میں مختلف موضوعات پر تفصیلی بحث شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں ادے پور چنتن شیور اور بھارت جوڑو یاترا میں آنے والی سیاسی، اقتصادی، بین الاقوامی، سماجی انصاف، نوجوانوں کے معاملات جیسی تجاویز پر تفصیل سے بات کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کنونشن میں 2024 کے عام انتخابات کے لیے پارٹی کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔کانگریس لیڈروں نے کہا کہ کنونشن میں تقریباً 15000 نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے، جس میں تمام منتخب عہدیداروں کے علاوہ ضلع، ریاستی اور قومی سطح کے افسران اور کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا میں مارچ کرنے والوں کے علاوہ مختلف تنظیموں کے افسران کو شامل کرنے کے لئے دعوت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سماج کے تمام طبقات کو بھرپور نمائندگی دیتے ہوئے کنونشن میں سب کو مدعو کیا گیا ہے۔ کانگریس لیڈروں نے کہا کہ اجلاس26 فروری کو دوپہر 2 بجے تک ختم ہو جائے گا،اور ہر مہادیو مشن کے بعد ایک ریلی کا اہتمام کیا جاتا ہے اور اس بار بھی ریلی شام 4 بجے نکالی جائے گی، جس میں چھتیس گڑھ اور آس پاس کے علاقوں سے لوگ شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کنونشن کے مقام کا نام عظیم مجاہد آزادی کے نام شہید ویر نارائن نگر رکھا گیا ہے۔ اس اجلاس میں سماجی انصاف کی تجویز بھی نمایاں ہوگی اور پارٹی کی ہدایات کے مطابق اس معاملے پر مزید کام کیا جائے گا۔ پبلک میٹنگ کا نام آنجہانی کانگریس لیڈر موتی لال وورا کے نام پر رکھا گیا ہے۔پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ سب کے جذبات کا خیال رکھا جائے گا، اس لیے تمام طبقات کو نمائندگی دی گئی ہے۔کنونشن میں اے آئی سی سی کے نمائندوں میں جنرل زمرہ کے 704، اقلیتوں کے 228، دیگر پسماندہ طبقات کے 38، درج فہرست ذات کے 192، درج فہرست قبائل کے 133، خواتین کے 235 اور 50 سال سے کم عمر کے 501 نائندوں کو شامل کیا گیا ہے۔