کانگریس نے قبائلی سماج کو نظرانداز کیا: شاہ

نئی دہلی، جون ۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کانگریس کی سابقہ ​​حکومتوں پر قبائلی برادری کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ان کی ترقی پر مناسب توجہ نہیں دی گئی۔منگل کو یہاں نیشنل ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر شاہ نے اس کا موازنہ پلاننگ کمیشن سے کیا اور کہا کہ قبائلی سماج کی ترقی میں اس کا کردار وہی ہوگا جو ملک کی ترقی میں پلاننگ کمیشن کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ ملک کے دو درجن سے زائد قبائلی تحقیقی اداروں کو قومی سطح پر جوڑ کر ایک دھاگے میں باندھنے کا کام کرے گا اور اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس حکومت کی پالیسیوں نے قبائلی برادریوں کو نظر انداز کیا اور انہیں ترقی کے دھارے سے دور رکھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے قبائلی برادریوں اور علاقوں کے لیے 150 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس حکومت نے اس کمیونٹی پر صحیح توجہ دی ہوتی تو آج ایسا ادارہ قائم کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔مسٹر شاہ نے کہا کہ نریندر مودی نے گجرات کے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے بھی قبائلی سماج کی ترقی کے لیے بہت سے کام کیے ہیں اور اب قومی سطح پر بھی انہوں نے ملک کی آٹھ فیصد آبادی والے قبائلی سماج کو متحد کرنے کے لیے یہ ادارہ شروع کیا ہے۔قومی سطح پر بھی اس سمت میں قدم اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نے آٹھ فیصد آبادی والے قبائلی معاشرے کو متحد کرنے کے لیے اس ادارے کا تصور دیا تھا اور آج اس کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔مسٹر شاہ نے کہا کہ پچھلے سال مودی حکومت نے قبائلی یوم افتخارکا اعلان کیا اور اسے ایک ٹھوس شکل دی۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی روایات اور قوانین کو نئے قوانین سے ہم آہنگ کیے بغیر اس معاشرے کی ترقی نہیں ہو سکتی اور یہ ادارہ اس سمت میں کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ پورے قبائلی معاشرے کی ترقی کے لیے ایک بلیو پرنٹ کے طور پر بھی کام کرے گا اور اس کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کرے گا۔ انسٹی ٹیوٹ مختلف قبائلی اداروں کے عملے کی تربیت، اداروں کے درمیان تال میل، قبائلی عجائب گھروں کی دیکھ بھال کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ تال میل بھی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ تقریباً دس کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا جا رہا ہے اور یہ قومی علمی مرکز کے طور پر کام کرتے ہوئے قبائلی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ایک قومی نوڈل ایجنسی کے طور پر بھی کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا دائرہ کار بہت وسیع ہے اور یہ صرف ایک ادارہ نہیں ہے بلکہ مودی حکومت کا ایک تاریخی قدم ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت نے قبائلی سماج کو صاف پانی، بیت الخلا، ہیلتھ کارڈ، رہائش اور کسان فنڈ فراہم کیے ہیں۔ حکومت نے پچھلے آٹھ سالوں میں بہت سے قبائلی مسائل حل کئے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو کھیلوں کے مرکزی دھارے میں لایا جا رہا ہے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ قبائلی نوجوان ہی زیادہ سے زیادہ میڈلز لاسکتے ہیں۔پچھلے آٹھ سالوں کے دوران شمال مشرقی خطہ میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2006 سے 2014 کے درمیان مرکز میں کانگریس کے دور میں شمال مشرق میں 8700 چھوٹے بڑے واقعات ہوئے جبکہ بی جے پی کے آٹھ سالہ دور حکومت میں صرف 1700 واقعات ہوئے۔کانگریس حکومت کے دور میں مختلف واقعات میں 304 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے جبکہ بی جے پی کے دور حکومت میں صرف 87 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے۔ شہریوں کی اموات کے لحاظ سے یہ تعداد 1990 تھی جو اب صرف 217 رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ شمال مشرق میں کتنی بڑی تبدیلی آئی ہے۔ اس موقع پر قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا، وزیر قانون و انصاف کرن رجیجو، ​​قبائلی امور کی وزیر مملکت رینوکا سنگھ سروتا اور کئی دیگر معززین بھی موجود تھے۔

Related Articles