ڈیسا ایئر بیس ملک کی سلامتی کا ایک موثر مرکز بنے گا: مودی

گاندھی نگر، اکتوبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ گجرات کے بناس کانٹھا ضلع میں بنایا جانے والا ڈیسا ایئر بیس ملک کے لیے سیکورٹی کا ایک موثر مرکز ثابت ہوگا اور یہاں سے ہم مغربی سرحد سے کسی بھی مہم جوئی کا سخت جواب دے سکیں گے۔مسٹرمودی نے یہاں 12ویں دفاعی نمائش کے دوران 1,000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے بناس کانٹھا میں ڈیسا ایئر بیس کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ہم نے ڈیسا میں آپریشنل بیس بنانے کا فیصلہ کیا اور ہماری افواج کی یہ امید آج پوری ہو رہی ہے۔ یہ علاقہ ملکی سلامتی کا موثر مرکز بنے گا۔یہ بیس سال 2024 تک تیار ہونے کا امکان ہے اور یہاں سے تمام جدید ترین طیارے چلائے جاسکتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ دفاعی نمائش کے اس پروگرام میں ایک ہندوستان کی عظیم الشان تصویر کھینچی گئی ہے جس کا عزم امرت کے دور میں لیا گیاہے۔ انہوں نے کہا، ’’اس میں نوجوانوں کے خواب ہیں اور ان کی طاقت بھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس میں دنیا کے لیے امیدیں اور دوست ممالک کے لیے تعاون کے مواقع ہیں۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ اس نمائش کی توجہ میک ان انڈیا پر ہے اور یہ اس طرح کی پہلی دفاعی نمائش ہے جس میں صرف ہندوستانی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی دفاعی برآمدات کا حوالہ دیتے ہوئے اور اس کے دفاعی مینوفیکچرنگ کا مرکز بننے کی طرف قدم اٹھاتے ہوئے، انہوں نے کہا، "ہندوستانی دفاعی کمپنیاں آج عالمی سپلائی چین کا ایک اہم حصہ بن رہی ہیں۔ ہم عالمی معیار کے جدید ترین سامان ترقی یافتہ ممالک کے لیے بھی برآمد کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دفاعی شعبے میں ہندوستان قوت ارادی، اختراع اور منصوبوں پر عمل آوری کے منتر پر آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے نتیجے میں، "آٹھ سال پہلے ہندوستان کو دنیا کا سب سے بڑا دفاعی درآمد کنندہ تسلیم کیا گیا تھا لیکن نئے ہندوستان نے قوت ارادی کا مظاہرہ کیا۔ اور میک ان انڈیا آج دفاعی شعبے کی کامیابی کی کہانی بن رہا ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں ہماری دفاعی برآمدات میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔جناب مودی نے اس موقع پر ملک کے مشن ڈیفنس اسپیس کا بھی آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ خلا میں مستقبل کے امکانات کے پیش نظر ہندوستان کو اپنی تیاری مزید بڑھانا ہوگی۔ فوج کو نئے حل تلاش کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا، "خلا میں ہندوستان کی طاقت کو محدود نہیں ہونا چاہئے اور اس کے فوائد صرف ہندوستان کے لوگوں تک محدود نہیں ہونےچاہئے، یہ ہمارا مشن اور وژن بھی ہے۔ مسٹرمودی نے کہا کہ ملک کو دفاعی شعبے میں خود کفیل بنانے کے لیے، جب کہ نجی اور سرکاری شعبے تیز رفتاری کے ساتھ شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں، ہماری افواج نے بھی دیسی دفاعی آلات اور ہتھیاروں کے استعمال کا جرات مندانہ فیصلہ کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے دفاعی ساز و سامان کی درآمد پر پابندی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے تحت ملکی دفاعی آلات کی چوتھی مثبت فہرست بھی جاری کی۔ اس سے قبل بھی اس طرح کی تین فہرستیں جاری کی جاچکی ہیں۔ اس فہرست میں شامل اشیا اب ملک کے اندر تیار کی جائیں گی اور درآمد نہیں کی جائیں گی۔

Related Articles