ڈیرہ مینیجرقتل کیس میں گرمیت رام رحیم سمیت پانچ افراد مجرم قرار
پنچکولہ، اکتوبر۔ ہریانہ کے پنچکولہ کی سینٹرل بیوروآف انویسٹگیشن (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت نےسرسا کے ڈیرہ سچا سودا مینجمنٹ کمیٹی کے رکن رنجیت سنگھ قتل کیس کے تقریباً 19 سال پرانے معاملے میں ڈیرہ کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ سمیت پانچ ملزمان کو آج قصوروارقراردیتے ہوئے سزاسنانے کی تاریخ 12 اکتوبرمقررکردی ہے۔سی بی آئی کے جج ڈاکٹر سشیل کمار گرگ نے استغاثہ اور دفاع کے درمیان تقریبا دو گھنٹے کے بحث سننے کے بعد ڈیرہ سربراہ کے علاوہ کرشنا کمار، اوتار، جسویر اور سبدل کو مذکورہ معاملے میں مجرم قرار دیا۔ ان میں سے ڈیرہ سربراہ اور کرشنا کمار ویڈیو کانفرنسنگ سے اور اوتار، جسویر و سبدل عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہوئے۔ ایک اور ملزم اندرسین کی موت ہو چکی ہے۔عدالت نے اس سے پہلے 12 اگست کو اس کیس کی سماعت مکمل کرلی تھی اور فیصلہ سنانے کے لیے 26 اگست کی تاریخ مقرر کی تھی لیکن بعد میں اسے 8 اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔ڈیرہ سربراہ کو اس سے قبل ڈیرہ کی سادھوی کے جنسی استحصال معاملے میں 25 اگست 2017 کو مجرم قرار دیتے ہوئے 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ اسے سرسا کے صحافی رام چندر چھترپتی قتل کیس میں بھی عمر قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ یہ دونوں سزائیں انہیں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جگدیپ سنگھ نے سنائی تھی۔ مسٹر جگدیپ سنگھ کااب اس عدالت سے تبادلہ ہوگیا ہے۔ ان کی جگہ چنڈی گڑھ سے سی بی آئی کے خصوصی جج رہے ڈاکٹر سشیل گرگ کو پنچکولہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں مقررکیا گیا تھا۔ جبکہ ڈیرہ سربراہ ان دونوں سزاؤں میں روہتک کی سناریا جیل میں بند ہے۔ڈیرہ کی انتظامی کمیٹی کے رکن رنجیت سنگھ کو 10 جولائی 2002 کو قتل کیا گیاتھا۔ رنجیت سنگھ پرشبہ تھا کہ سادھوی جنسی زیادتی کیس میں گمنام خط اس نے اپنی بہن سے ہی لکھوایا تھا۔ پولیس تفتیش سے غیرمطمئن رنجیت کے والد نے جنوری 2003 میں پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کرکےاس قتل کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ بعد ازاں سی بی آئی نے معاملے کی تحقیقات کرنے کے بعد ملزمان پر کیس درج کیا تھا۔ اس معاملے میں سال 2007 میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں ملزمان پرالزامات طے کیے گئے تھے۔