چھتیس گڑھ میں جلد ہی 10 ہزار نئے اساتذہ کی بھرتی کی کارروائی جلد شروع ہوگی- وزیر اعلی
رائے پور، جولائی ۔چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے ریاست میں جلد ہی 10,000 نئے اساتذہ کی بھرتی کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔پہلے ضمنی مطالبات زر پر ایوان میں بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر بگھیل نے کل دیر شام کہا کہ سال 1998 کے بعد ریاستی حکومت نے 14 ہزار اساتذہ کی بھرتی کی ہے، جن کی تقرری دستاویزات کی جانچ کے بعد کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریلی میلہ سے گائے کے پیشاب کی خریداری بھی شروع ہونے جا رہی ہے۔ اس سے ریاست میں آرگینک فارمنگ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کے علاج کے لیے جلد ہی 163 موبائل ویٹرینری یونٹ شروع کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کے جواب کے بعد ایوان نے مالی سال 2022-23 کے لیے 2904 کروڑ 41 لاکھ 70 ہزار 571 روپے کا پہلا ضمنی بجٹ صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اسی طرح چیف منسٹر نے یونیورسل پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے پی ڈی ایس سنٹر آپریٹرز کو ڈیلروں کو مارجن منی دینے کے لیے 266 کروڑ روپے، مقررہ علاقوں اور عام علاقوں میں چنے کی تقسیم کے لیے 100 کروڑ روپے، ہاٹ-بازار کے موبائل یونٹس کے لیے 300 طبی افسران کی بھرتی، کوربا، کانکیر، مہاسمنڈ کے میڈیکل کالج کی عمارت کی تعمیر، بلاس پور کے آلات اور کینسر انسٹی ٹیوٹ کا انتظام 250 کروڑ روپے کا بندوبست کیا گيا ہے۔مسٹر بگھیل نے کہا کہ سوامی اتمانند ایکسیلینٹ انگلش میڈیم اسکول کے بچوں کے لیے رہائشی سہولیات کے واسطے قریبی سرکاری ہاسٹلوں میں اضافی کمروں کی تعمیر کے لیے 19 کروڑ روپے، 9058 تعلیمی اور 2565 غیر تعلیمی اسامیاں منظور کی گئی ہیں۔ بحث کے دوران مسٹر بگھیل نے کہا کہ سال 2022-23 کے لیے ریاست کے بجٹ کا حجم 1 لاکھ 12 ہزار 603 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے، 2 ہزار 904 کروڑ 42 لاکھ روپے کے پہلے ضمنی بجٹ کے بعد، اس کا حجم بڑھ کر 1 لاکھ 15 ہزار ہو گیا ہے۔ پہلے ضمنی بجٹ میں 2 ہزار 904 کروڑ 42 لاکھ روپے کا انتظام کیا گیا ہے جس میں ریونیو اخراجات 2 ہزار 467 کروڑ 99 لاکھ روپے اور کیپٹل اخراجات 436 کروڑ 43 لاکھ روپے ہیں۔ چھتیس گڑھ کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا بجٹ ہے۔