پولس نے بڑی تعداد میں کانگریس لیڈروں کو حراست میں لے لیا
نئی دہلی، جون ۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سامنے پیش کیے جانے کے خلاف کانگریس کارکنوں نے پیر کو دہلی میں زبردست احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں اور کارکنوں کو حراست میں لیا گیا۔مسٹر گاندھی ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لیے روانہ ہونے سے پہلے وہ پارٹی ہیڈکوارٹر 24 اکبر روڈ پہنچے جہاں ان کے استقبال کے لیے بڑی تعداد میں کانگریس لیڈران اور کارکنان موجود تھے۔ اس دوران ان کے ساتھ پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بھی پارٹی ہیڈ کوارٹر سے مسٹر گاندھی کے ساتھ ای ڈی آفس سے روانہ ہوئیں۔ ہیڈ کوارٹر میں پارٹی لیڈردگ وجے سنگھ، پرمود تیواری، جے رام رمیش، کے سی وینوگوپال، ہریش راوت، مکل واسنکاس، اشوک گہلوت، پی ایل پونیا، گورو گوگوئی، پون کھیڑا، شعبہ مو اصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بتایا کہ انہیں احتجاج میں کس طرح شامل ہونا ہے۔جب مسٹر گاندھی ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے تو مشتعل کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے دہلی میں مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرے میں شامل ہونے کے الزام میں تغلق روڈ پولس نے لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، پارٹی لیڈر دیپیندر سنگھ ہڈاکو اور مندر مارگ پولیس نے رجنی پاٹل، اکھلیش پرتاپ سنگھ، ایل ہنومانتا سمیت کئی دیگر رہنماؤں کو حراست میں لے لیا ہے۔پارٹی جنرل سکریٹری واڈرا مسٹر گاندھی کو ای ڈی کے دفتر میںچھوڑنے کے بعد تغلق روڈ پولیس اسٹیشن گئیں جہاں مسٹر گاندھی کی پیشی کے خلاف احتجاج کرنے والے رہنماؤں کو حراست میں رکھا گیا ہے۔