وزیر اعلیٰ نے گورکھپور میں تبدیلی منظر نامہ اور صحافت کے موضوع پر ایک سیمینار سے خطاب کیا
لکھنؤ: جنوری ،اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ آٹھ سالوں میں کی گئی کوششوں اور فیصلوں کی وجہ سے پوری دنیا نئے ہندوستان کی طاقت دیکھ رہی ہے۔ یہ بدلا ہوا منظرنامہ ہے جہاں ہندوستان کے تئیں پوری دنیا کا تصور بدل گیا ہے۔ ہندوستان دنیا کی قیادت کرسکتا ہے، یہ سب کو نظر آرہا ہے۔ دنیا میں کسی ملک کی طاقت اس کی معیشت سے آتی ہے۔ آج ہندوستان پوری دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔وزیر اعلیٰ آج ضلع گورکھپور میں ایکریڈیٹیڈ جرنلسٹ کمیٹی کے زیر اہتمام ’تبدیلی منظر نامہ اور صحافت‘ پر ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بدلے ہوئے منظر نامے میں کی گئی کوششوں کے نتائج سامنے ہیں۔ ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ ہندوستان دنیا کے اہم 20 ممالک (G-20) کی قیادت کر رہا ہے جن کے پاس دنیا کی GDP کا 85 فیصد، تجارت کا 75 فیصد، آبادی کا 60 فیصد اور پیٹنٹ کا 90 فیصد حصہ ہے۔ G-20 کی قیادت ملک کے لیے ایک موقع ہے۔ اس سے متعلق گیارہ پروگرام اتر پردیش میں بھی منعقد کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی کووڈ انتظامیہ نے پوری دنیا کے شہریوں کی قیادت کے تئیں نظم و ضبط اور وفاداری کی انوکھی مثال پیش کی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ملک کی 140 کروڑ آبادی نے لاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے اور دیگر مہمات میں شامل ہو کر کام کیا۔ کورونا وبا کے دوران ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش کے بارے میں لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے تھے۔ اتر پردیش نے نہ صرف اپنی ریاست کے تارکین وطن مزدوروں کی بلکہ دیگر ریاستوں سے ریاست میں آنے والے لوگوں کی بھی انسانی ہمدردی کے جذبے سے خدمت کی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ اتر پردیش ترقی کی دوڑ میں آگے رہے۔ پچھلے ساڑھے پانچ سالوں سے بدلتے ہوئے اتر پردیش کو ہر کوئی دیکھ رہا ہے۔ ترقی کے بدلتے ہوئے منظر نامے میں اتر پردیش اپنی چمک پھیلا رہا ہے۔ ریاست میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔ ہمارے پاس سب سے زیادہ زرخیز زمین اور پانی کے بہترین وسائل ہیں۔ اگر ہم مثبت سوچ کے ساتھ مخلصانہ کوششیں کریں گے تو مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مشرقی اتر پردیش میں 40 سالوں میں انسیفلائٹس کی وجہ سے 50,000 بچے ہلاک ہوئے۔ علاج کا واحد مرکز بی آر ڈی میڈیکل کالج تھا۔ بہتر انتظام، ہم آہنگی اور ٹیم ورک کے ساتھ، پچھلے 05 سالوں میں انسیفلائٹس پر 95 فیصد کنٹرول حاصل کیا گیا ہے۔ اگلے چند سالوں میں اس پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا جائے گا۔ انسیفلائٹس کی ویکسین 1905 میں ہی جاپان میں بنائی گئی تھی لیکن اسے بھارت تک پہنچنے میں 100 سال لگ گئے جب کہ ایک نئی بیماری ہونے کے باوجود کووڈ-19 کی دو بہترین ویکسین صرف نو ماہ میں تیار کی گئیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش نے پچھلے پانچ چھ سالوں میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ پوری دنیا کے لیے تجسس کا موضوع ہیں۔ سوچھ بھارت مشن کے تحت ریاست کو 2.61 کروڑ بیت الخلاء کی تعمیر کا ہدف ملا تھا۔ ڈھائی سال میں صرف 43 لاکھ بیت الخلاء بنائے گئے۔ سال 2017 میں ریاست کی کمان سنبھالنے کے بعد منصوبہ بند کوششوں سے پورا ہدف مقررہ وقت سے پہلے حاصل کر لیا گیا۔ تیسری دنیا کے ممالک کی کانفرنس میں جب ملک کے نائب صدر نے اتر پردیش میں 2.61 کروڑ بیت الخلاء بنانے کا اعلان کیا تو پوری دنیا حیران رہ گئی۔ اتر پردیش نے بھی ساڑھے پانچ سالوں میں غریبوں کے لیے 45 لاکھ گھر بنائے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب کام کرنے کا جذبہ ہوگا تو بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ ریاست اب مکمل طور پر فسادات سے پاک ہے۔ بڑے تہوار پرامن طریقے سے مکمل ہو رہے ہیں۔ مکر سنکرانتی پر 25 لاکھ لوگوں نے پریاگ راج سنگم میں غسل کیا اور لاکھوں عقیدت مندوں نے گورکھپور میں بابا گورکھ ناتھ کو اپنا عقیدہ پیش کیا۔ کہیں کوئی گڑبڑ نہیں ہوئی۔ کسی بھی ریاست کی خوشحالی کے لیے دونوں فریقوں کو ساتھ لے کر چلنا، عوام کے ساتھ حساس سلوک اور قانون کی حکمرانی ضروری ہے۔ اگر نیت صاف ہو اور بلا تفریق کام کرنے کا جذبہ ہو تو تصور بدل جاتا ہے۔ اتر پردیش کے تئیں لوگوں کا تصور بھی بدل گیا ہے۔ آج ریاست کو سرمایہ کاری کے لیے بہترین مقام سمجھا جاتا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ معاشرے اور ریاست کو چلانا اور آگے بڑھانا نہ صرف حکومت، عوامی نمائندوں اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے بلکہ اس میں عوام کی شرکت اور میڈیا کا بھی اہم کردار ہے۔ مثبت رپورٹنگ سے حکومت کا پیغام کروڑوں لوگوں تک پہنچتا ہے۔ ریاست میں مثبتیت کی کہانی بھی اسی سے جڑی ہوئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے ایکریڈیٹڈ جرنلسٹ کمیٹی کو ‘بدلتے منظر نامے اور صحافت’ جیسے سلگتے ہوئے اور عصری موضوع پر ایک بامعنی سیمینار منعقد کرنے اور معاشرے کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والی عظیم شخصیات کو خراج تحسین پیش کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہو یا میڈیا یا کوئی اور ادارہ، مثبت اقدامات کو نہیں روکنا چاہیے۔سیمینار کے دوران وزیراعلیٰ نے صنعت، کاروبار، سماجی خدمت، تعلیم، صحافت وغیرہ کے شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی عظیم شخصیات کو اعزاز سے نوازا۔ سیمینار سے بحیثیت مقرر خصوصی خطاب کرتے ہوئے روحانی مفکر آچاریہ متھیلیش نندنی شرن نے کہا کہ صحافت کا بنیادی کردار عوامی فکر سے وابستہ ہے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ گورکھپور کی میڈیا کی دنیا بدلتے سماج سے واقف ہے۔ میڈیا پر صرف سوالات کرنے تک خود کو محدود کرنے کی بجائے حکومت کے عوامی فلاح و بہبود کے وعدوں کو عوام تک پہنچانا بھی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی کو سچائی، درستگی اور ایمانداری کا تعارف کرانا چاہیے۔