وزیر اعلیٰ نے نیشنل نیوٹریشن ماہ 2022 کا آغاز کیا
لکھنؤ،ستمبر، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تحریک اور رہنمائی میں، قومی غذائیت کے مہینے نے ملک میں مضبوطی سے ترقی کی ہے۔ اتر پردیش نے اس میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اگر ماں صحت مند ہے تو قدرتی طور پر ہمارا حال صحت مند ہوگا۔ اگر ایک نوجوان، بچی یا بچہ ناقص غذاسے پاک رہ کر اچھی پرورش پاتا ہے تو صحت مند بچپن کے ساتھ ساتھ معاشرہ اور قوم بھی صحت مند اور بااختیار بننے کے ہدف کے حصول کی طرف بڑھے گی۔ وزیر اعلیٰ آج یہاں لوک بھون میں نیشنل نیوٹریشن ماہ 2022 پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے 501 آنگن واڑی مراکزعوام کے نام معنون اور 199 آنگن واڑی مراکز کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے آنگن واڑی کارکنوں کی صلاحیتوں میں اضافے اور گھریلو دوروں میں کوالٹی کونسلنگ کے لیے سکشم (غذائیت کا دستورالعمل) اور چائلڈ ڈیولپمنٹ اینڈ نیوٹریشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے گزشتہ پانچ سالوں کی کامیابیوں پر سشکت آنگن واڑی کتابچہ جاری کیا۔ انہوں نے آنگن واڑی مراکز کی نگرانی کے لیےسہیوگ موبائل ایپ اور 03 سے 06 سال کی عمر کے بچوں کے لیے ای سی سی ای پر مبنی بال پترا موبائل ایپ بھی لانچ کیا۔ انہوں نے پروگرام ’دلار‘ شروع کیا یہ ایک ٹیچنگ لرننگ سسٹم ہے جو کہ خواہش مند اضلاع میں چھ سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے ٹیلی فون کی سرگرمیوں پر مبنی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں اتر پردیش نے عزم کے ساتھ مشن موڈ پر پوشن ماہ کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھانے کا کام کیا ہے۔ یہ پروگرام ہمارے حال اور مستقبل کی پرورش اور قابل بنانے کی مہم ہے۔ ریاستی حکومت ٹیکنالوجی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں، ماؤں، نوعمر لڑکیوں اور بچوں تک حکومت کی اسکیموں کے فائدے پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ریاست میں 01 لاکھ 89 ہزار آنگن واڑی مراکز ہیں۔ سال 2017 سے پہلے کئی آنگن واڑی مراکز کی اپنی عمارت نہیں تھی۔ ان سب کو نشان زد کرتے ہوئے پچھلے پانچ سالوں میں 21400 سے زیادہ آنگن واڑی مراکز کی پکی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی ضلع کا دورہ کرتے وقت ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی ہیلتھ سنٹر اور آنگن واڑی سنٹر اور بنیادی تعلیمی کونسل کے کسی بھی اسکول کا معائنہ ضرور کریں۔ تعلیم اور صحت کسی بھی معاشرے کی دو بنیادی ضرورتیں ہیں۔ سماج کا سنگ بنیاد یہیں سے کھڑا ہے۔ اچھی اور اچھی تعلیم بچے کے سنہری مستقبل کی بنیاد بننے کے ساتھ ساتھ معاشرے اور قوم کی بنیاد بھی مضبوط کرتی ہے۔ آنگن واڑی مراکز کے معائنہ کے دوران بچوں کو دلچسپ انداز میں حروف تہجی کا علم حاصل کرتے ہوئے دیکھ کر وہ خوش ہیں۔ یہاں بچوں کو آسانی سے پڑھایا جاتا ہے۔ یہ باتیں بتاتی ہیں کہ بچپن میں مثالوں کے ذریعے دلچسپ معلومات دی جائیں تو بچوں کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 2017 میں نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں ریاست سب سے پسماندہ ریاستوں میں سے ایک تھی۔ ریاستی حکومت کے سامنے یہ ایک چیلنج تھا۔ ریاستی حکومت کی طرف سے پچھلے پانچ سالوں میں کی گئی کوششوں اور کاموں کی وجہ سے آج خون کی کمی کی سطح میں بہتری آئی ہے اور ریاست کی اوسط قومی اوسط سے بہتر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچوں کی شرح اموات اور زچگی کی شرح اموات کو کنٹرول کرتے ہوئے یہ قومی اوسط کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت صحیح سمت میں کوششیں کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت نیوٹریشن مشن کے پروگرام کو تیز رفتاری سے آگے بڑھا رہی ہے۔ مختلف پروگراموں کے ذریعہ60 ہزار سے زیادہ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو اس سے جوڑا گیا ہے۔ یہ گروپ اپنی ذمہ داری کو کامیابی سے آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ریاست کے ہر ضلع میں غذائیت سے متعلق پلانٹ لگائے جا رہے ہیں۔ ان میں معیار کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ ہر سطح پر خوراک اور غذائیت تک پہنچنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ اس کام میں تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت اجتماعی طور پر اس سمت میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اور کامیابی کی نئی داستان سنا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں آنگن واڑی مراکز کے ذریعے 01 کروڑ 70 لاکھ بچے اپنی بنیاد مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے آنگن واڑی مراکز میں بچوں کی تعداد اتنی نہیں ہے جتنی دنیا کے کئی ممالک اور ہندوستان کی کئی ریاستوں کی آبادی ہے۔ یہ آنگن واڑی کارکنوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان بچوں کی بنیاد کو مضبوط کریں تاکہ ان بچوں کی پرورش کی جائے، ملک کے مستقبل کی تعمیر کی جائے، بچپن سے ہی نوجوانوں کو با صلاحیت بنایا جائے ۔اس بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے نیشنل نیوٹریشن ماہ پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حوصلہ افزائی سے یہ پروگرام قومی پروگرام کا حصہ بن گیا ہے۔ ریاستی گورنر شریمتی آنندی بین پٹیل نے آنگن واڑی مراکز کو گود لینے کے عمل کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھایا ہے۔ کوشش کی جانی چاہیے کہ ریاست کے تمام آنگن واڑی مراکز کو عوامی نمائندے، حکومتی نمائندے، پولس افسران، محکمہ تعلیم کے افسران اور سماج کے قابل طبقے کے ذریعہ اپنایا جائے اور وہاں بنیادی سہولیات کی ترقی کی جائےتاکہ بچوں کو قابل بنایا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کووڈ کے دور میں آنگن واڑی بہنوں کے کام کی تعریف کی گئی ہے۔ ان لوگوں نے وبا کے دوران اے این ایم اور آشا بہنوں کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنگن واڑی بہنوں کو اپنے پروگراموں میں تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کام کو موبائل پر بھی اپ لوڈ کرنا چاہئے۔ اگر حکومت، ضلع اور بلاک کی سطح پر اس کی باقاعدگی سے نگرانی کی جائے تو درست اعداد و شمار دستیاب ہوں گے۔ تمام آنگن واڑی کارکنوں کو اپنا ڈیٹا اپ لوڈ کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے، تاکہ وہ آنگن واڑی کو فعال کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ یہ ملک بنانے کی مہم ہے۔ وزیر اعظم نے یہ مہم قومی غذائیت کے مہینے کے ذریعے چلائی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک کا بچپن محفوظ ہوگا تو ملک کا مستقبل بھی محفوظ ہوگا۔ اس مہم میں شامل ہوں اور ہندوستان کے مستقبل کو صحت مند اور قابل بنانے میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے ذریعے ایک نئی رفتار کے ساتھ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں ریاست کے اعدادوشمار کو بتدریج بہتر کرتے ہوئے ہم قومی اوسط سے بہتر مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اس موقع پر خواتین بہبود، اطفال ترقی اور غذائیت کی وزیر بے بی رانی موریہ نے کہا کہ ریاستی حکومت وزیر اعظم کے ویژن اور وزیر اعلیٰ کی قیادت میں ریاست کو اچھی طرح سے غذائیت سے بھرپور بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ اس سمت میں بہتر اور صحیح تغذیہ، صحت، صاف پانی، صفائی ستھرائی کے اصولوں کو اپناتے ہوئے، ریاست کی خواتین اور بچوں میں غذائیت کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے، 01 لاکھ 89 ہزار آنگن واڑی کے ذریعے 01 کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ مستفید ہوئے۔ وزیر اعلیٰ کی تحریک سے پوشن پاٹھ شالا کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ کمیونٹی کے آخری میل تک صحت مند غذائیت کا پیغام دیا جا سکے۔ اس موقع پر خواتین بہبود، اطفال ترقی اور غذائیت کی وزیر ریاست محترمہ پرتیبھا شکلا، چیف سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا، سکریٹری خواتین اور اطفال ترقی محترمہ انامیکا سنگھ، انتظامیہ کے سینئر افسران اور آنگن واڑی کارکنان موجود تھے۔