مہاراشٹر میں 11 لوگوں کی موت کی ذمہ داری حکومت کو لینی چاہئے: کانگریس
نئی دہلی، اپریل۔ کانگریس نے مہاراشٹر میں ایک سرکاری پروگرام میں 11 لوگوں کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر ارادی قتل قرار دیا اور کہا کہ حکومت کو اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس سلسلے میں عوام کے سوالوں کا جواب دیناچاہیے۔کانگریس کے ترجمان کنہیا کمار نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ واقعہ ایک سرکاری پروگرام میں پیش آیا، اس لیے بغیر کسی عذر اور بہانے بازی کے حکومت کو اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور اس سے متعلق سوالوں کا جواب دینا چاہیے۔انہوں نے سوال کیا، ’’جب لیڈر کے لیے ٹینٹ، کولر، اے سی لگ سکتا ہے توعوام کے لیے کیوں نہیں لگائے جا سکتے۔ کیا آپ کو شدید گرمی کا اندازہ نہیں تھا؟ کہا جاتا ہے کہ ڈیجیٹل انڈیا میں ہر کوئی اپنے موبائل پر موسم چیک کر لیتا ہے، تو کیا وزیر جی کا موبائل کام نہیں کر رہا تھا؟ کیا انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ملک میں اپریل، مئی، جون میں جب گرمی پڑتی ہے تو لوچلتی ہے اور گرم ہوا چلنے سے لوگوں کی صحت خراب ہوتی ہے۔ اگر گنجائش سے زیادہ لوگ ایک جگہ جمع ہوں گے تو قدرتی طور پر پریشانی ہوگی۔مسٹر کمار نے کہا، ’’سوال یہ ہے کہ لوگوں کی بنیادی سہولتوں کا خیال کیوں نہیں رکھا گیا، پانی کا انتظام کیوں نہیں کیا گیا، ان کے لیے سایہ کا انتظام کیوں نہیں کیا گیا کیونکہ حکومت کی توجہ فوٹو کھینچنے پر رہتی ہے۔ ملک میں جمہوریت ہے کہ نہیں ہے، اگر ملک میں جمہوریت ہے، ایک منتخب حکومت کوئی سرکاری پروگرام کر رہی ہے اور اگر وہاں لوگوں کوبلایا گیا ہے اور اس میں کوئی حادثہ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت کو لینی پڑے گی۔ مہاراشٹرا کانگریس نے سوال اٹھایا ہے کہ یہ غیرارادی قتل کا معاملہ ہے۔ حکومت کو اس کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔