موجودہ انتظامیہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے: عمر عبداللہ
سری نگر، دسمبر۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا دعویٰ ہے کہ جموں وکشمیر کی موجودہ انتظامیہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جن علاقوں سے ملی ٹنسی سے خالی کیا تھا وہاں آج ملی ٹنٹوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور ان میں دن دھاڑے حملے ہو رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میرے دور حکومت میں جن علاقوں سے بنکر ہٹائے گئے تھے وہاں آج نئے بنکر بنائے جا رہے ہیں۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز وسطی ضلع گاندر بل میں پارٹی کارکنوں کے ایک کنویشن سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’ہمارا مزاج بدلا نہیں ہے ہم کوئی ایسی بات نہیں کر رہے ہیں جو ہم نے اس سے پہلے کبھی نہیں کی ہے‘ان کا کہنا تھا: ’ہم موجودہ صورتحال پر روشنی ڈال رہے ہیں اور اپنے ساتھیوں سے یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لوگ زمینی سطح پر موجودہ انتظامیہ اور حالات کے بارے میں کیا کہتے ہیں‘۔عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کی موجودہ انتظامیہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔انہوں نے کہا: ’زیون حملہ موجودہ حالات کی طرف ایک اشارہ ہے جموں وکشمیر کی موجودہ حکومت لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’ہم نے جن علاقوں کو ملی ٹنسی سے خالی کیا تھا وہاں آج ملی ٹنٹوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور دن دھاڑے حملے ہو رہے ہیں۔ ہم نے جہاں بنکر ہٹائے تھے آج ہاں نئے بنکر بنائے جا رہے ہیں ہم نے سیکورٹی فروسز کی تعداد کم کی تھی لیکن آج اس کو بھی بڑھایا جا رہا ہے‘۔موصوف نائب صدر نے کہا کہ بات ترقی کی ہو یا لوگوں کے تحفظ کی موجودہ انتظامیہ ہر سطح پر ناکام ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی خاصیت یہ ہے کہ ہم جو بات کشمیر میں کرتے ہیں وہی جموں میں بھی اور دلی میں بھی بولتے ہیں۔