منشیات سے پاک بچپن کے لیے ایک مستحکم ماحولیاتی نظام بنانے کی ضرورت ہے: گوتم
نئی دہلی، نومبر۔ دہلی کے خواتین اور بچوں کی بہبود کے وزیر راجندر پال گوتم نے آج کہا کہ ہمیں منشیات سے پاک بچپن کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانے کی ضرورت ہے۔مسٹرگوتم نے منگل کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں محکمہ کے افسران کے ساتھ سوریہ ادے اسکیم کی پیشرفت اور عمل آوری کا جائزہ لیا۔ یہ اسکیم قومی راجدھانی میں خاص طور پر نوجوانوں کے درمیان بازآبادکاری کے ذریعے منشیات کے استعمال کو روکنے کے لیے لائی گئی ہے۔انہوں نے سوریہ ادے اسکیم کے موثر نفاذ پر تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں منشیات کے عادی افراد اور ان کے خاندانوں کی کامیاب بازآبادکاری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس ملک کے نوجوان منشیات کے عادی ہیں۔ 10 سے 11 سال کی عمر کے بچے بھی منشیات کے استعمال کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہ والدین اور اسکولوں سے لے کر نافذ کرنے والے اداروں تک بڑے پیمانے پر معاشرے کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں منشیات سے پاک بچپن کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانے کی ضرورت ہے۔خواتین اور بچوں کے بہبود کے وزیر نے مزید بتایا کہ منشیات کے استعمال کے متاثرین کی بحالی کے لیے تمام ایجنسیوں کی جانب سے موثر نگرانی، تشخیص اور بہترین پروگراموں پر عمل درآمد اہم ہے۔ تعلیم، سماجی انصاف، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد اور بچوں کے حقوق کمیشن جیسے مختلف محکموں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آپس میں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے تمام ایجنسیوں کو اکٹھا ہونا چاہیے اور سوریہ ادے اسکیم کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ ہمیں نہ صرف منشیات کا شکار ہونے والے بچے کی بحالی کی ضرورت ہے بلکہ ان کے اہل خانہ کو بھی مشاورت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔