ممتا بنرجی کا دارجلنگ کی سیاسی جماعتوں سے متحد ہوکر کام کرنے کی اپیل
کلکتہ .مارچ۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے گورکھا ترقیاتی کونسل کے انتخاب سے قبل دارجلنگ کی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ وعدہ کریں کہ اگلے 20دس سالوں تک صرف دارجلنگ اور ہلس کی ترقی کیلئے کام کریں گے۔اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ یہاں کے عوام کو بھڑکانے کی کوشش کی جارہی ہے مگر وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔دارجلنگ چوراہے پر منعقدہ ایک تقریب میں ممتا بنرجی نے کہا کہ مجھ سے وعدہ کریں کہ آپ اگلے 10 سال تک نہیں لڑیں گے، صرف ترقی کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاست سے زیادہ عوام کے مفادات عزیز ہونا چاہیے۔میونسپلٹی انتخابات میں ہمرو پارٹی کی جیت اور ترنمول کانگریس اور اس کے حامی جماعتوں کی شکست کے بعد دراجلنگ کی سیاست میں تبدیلی آگئی ہے ؤبی جے پی کا نام لیے بغیر منگل کو پہاڑی پر کھڑے ممتا نے کہا کہ ایک سیاسی پارٹی عوام کو گمراہ کر رہی ہے اور ووٹ حاصل کرنے کے بعد پہاڑ کے عوام کو فرموش کردیا ہے۔ممتا بنرجی نے مقامی لیڈروں سے کہا کہ اس لیے آپ کو دہلی کی ضرورت نہیں ہے، آپ کو دہلی کے لڈو کی ضرورت نہیں ہے، آپ کو دارجلنگ، کارشیانگ اور کالمپونگ کے لڈو کی ضرورت ہے۔ جی ٹی اے الیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جی ٹی اے کا الیکشن جلد ہوگا۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ گرونگ کا مورچہ، انیت تھاپر کا انڈین گورکھا ریپبلکن مورچہ اور ترنمول ایک ساتھ پہاڑیوں میں لڑ سکتے ہیں۔ انیتا کو ممتا کے اسٹیج پر بھی دیکھا گیا ہے۔منگل کو، وزیر اعلیٰ نے پہاڑیوں میں چائے کے باغات کے کارکنوں کی ترقی کے لیے اپنی حکومت کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چائے سندری پراجیکٹ کے تحت 250 چائے کے باغات میں 3000 سے زائد خاندانوں کے لیے گھر بنائیں گے۔ ایک دن پہلے چائے باغ کے مزدوروں کو 8 روپے تنخواہ دی جاتی تھی۔ ان کی حکومت کے دور میں اجرت 202 روپے تھی۔ اگر چائے کا باغ پہلے بند ہوتا تو مزدوروں کو چھ ماہ بعد 500 روپے ملتے تھے۔ اب دو ماہ میں ڈیڑھ ہزار روپے حاصل کریں۔ ان کی حکومت مفت ہیلتھ کارڈ، راشن اور بجلی فراہم کرتی ہے۔ بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہلی کو لڈو کی ضرورت نہیں ہے۔ پہاڑی لوگوں کو دارجلنگ، میرک، کالمپونگ کے لڈو کی ضرورت ہے۔ کرنے کو بہت کچھ ہے۔ ایسا ہنر کسی اور میں نہیں ہے۔ تعلیم، ثقافت – پہاڑ پہلے ہی آگے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی شکایت کی کہ مرکز پہاڑوں کو محروم کر رہا ہے۔ ممتا نے سوال کیا کہ تین درجے پنچایتی نظام کیوں کام نہیں کرتا؟اس کے بعد، پہاڑیوں کے لوگوں کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر اعلی نے کہاکہ کل (اتوار) میں نے یہاں چار سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ تم متحد ہو جاؤ اور کہتے ہو کہ میں 10 سال تک نہیں لڑوں گا۔ دیکھیں پہاڑی ترقی کہاں جاتی ہے۔ اور میں چاہتی ہوں کہ خواتین آگے آئیں۔ جس گھر کی عورتیں خوش ہوں گی وہاں کا خاندان خوش رہے گا۔ دارجلنگ کے ساتھ اپنی دلچسپی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ممتا نے کہا کہ’ہم اپنے خاندان کے ایک فرد کی شادی کر رہے ہیں… پہاڑی خاندان کی لڑکی سے شادی کرنا ٹھیک ہے۔ مجھے پہاڑ سے پیار ہے، اس لیے میں پہاڑی لڑکی کوگھر کی بہو بنا کر لا رہی ہوں۔ تمہارا گھر میرا گھر ہے۔ اب میرا گھر تمہارا گھر ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وزیراعلیٰ کے خاندان کے کس رکن نے پہاڑی لڑکی سے شادی کی تھی۔