ممتا بنرجی کا جی20سربراہی اجلاس کے لئے”کمل کے پھول کو لوگو“ کے طور پر استعمال کئے جانے پر اعتراض نہیں کرنے کا فیصلہ
کلکتہ،دسمبر۔ ہندوستان 2023 میں جی 20 سربراہی اجلاس کی صدارت کرے گا۔ اجلاس کی تیاری کیلئے منعقد ہونے والی منعقد میں شرکت کرنے کیلئے ممتا بنرجی دہلی پہنچ گئی ہیں، دہلی روانہ ہونے سے قبل نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جی 20 سربراہی اجلاس کی صدارت ملک کے وقار کا معاملہ ہے میں اس میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی ہے۔مگر اس سوال کو بھی نظر انداز نہیں کرسکتے ہیں کہ کنول پھول ہی کیوں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ منگل کو لوگو کی نقاب کشائی کی تھی۔چوں کہ کنول کا پھول بی جے پی کا انتخابی نشان ہے۔اس لئے اس پر اعتراض کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے G-20 کے لوگو کی نقاب کشائی کے بعد اس پر وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ Vasudhvaiva Kutumbakam. ایک دنیا، ایک خاندان، ایک مستقبل۔ وزیر اعظم نے لکھا کہ کمل امید کی علامت ہے۔ خوفناک وبائی امراض کے بعد پوری دنیا معاشی بے یقینی سے گزر رہی ہے۔ اس غیر مستحکم صورتحال میں کنول کا پھول امید کی روشنی دکھا رہا ہے۔ چاہے حالات کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں۔ ہو، کمل کا پھول کھلتا ہے۔لیکن، اپوزیشن نے پہلے ہی G-20 لوگو میں کمل کے استعمال پرتنقید کی تھی۔کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ملک کی حکمراں جماعت اپنے انتخابی نشان کو G-20کے لوگوں کے طور پر استعمال کررہی ہے۔دہلی روانہ ہونے سے قبل جب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ‘کمل قومی پھول ہے، الیکشن کمیشن نے اس پھول کو ملک کی ایک سیاسی پارٹی کو بطور نشان دیا ہے، اس لیے اسے استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ہمارا قومی پرندہ مور تھا، قومی جانور شیر تھا، اب مجھے نہیں معلوم کہ اسے شیر میں تبدیل کیا گیا ہے یا نہیں، لیکن یہ ان سب کو رکھا جاسکتا تھا، تاہم مجھے اس پر اعتراض نہیں ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ اس کے باجود وہ اس ایشو کو اٹھانے سے گریز کریں گے کیوں کہ اس معاملے میں اگر بات کی جائے گی تو اس سے ملک کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیر اعلیٰ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت سربراہی اجلاس کے لیے کمل کے علاوہ کمل پھول کے علاوہ کسی بھی قومی نشان کا انتخاب کر تی تو زیادہ بہتر ہوتا۔