ملک کی داخلی سلامتی میں سی آر پی ایف کا بے مثال تعاون: شاہ
جگدل پور، مارچ ۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کا ملک کی داخلی سلامتی میں بے مثال تعاون رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثربستر خطہ میں اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کر رہے ہیں۔مسٹرشاہ چھتیس گڑھ کے بستر ڈویژنل ہیڈکوارٹر جگدل پور میں یوم سی آر پی ایف پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔ سی آر پی ایف کے 84ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد پروگرام میں مسٹر شاہ نے کہا کہ اس فورس کی وجہ سے ہی اس خطے میں بائیں بازو کی انتہا پسندی اب ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔ ملک کے مختلف حصوں کی حفاظت اور انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں سرکاری اسکیموں کے نفاذ میں سی آر پی ایف کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک اس کے لیے ہمیشہ ان کا شکر گزار رہے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے سی آر پی ایف کے اب تک چھتیس گڑھ کے نکسلائیٹ متاثرہ علاقوں کے علاوہ ملک کے مختلف مقامات پر شہید ہونے والےجوانوں اور افسران کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت پوری عزم کے ساتھ ان شہیدوں کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس قوت کی وجہ سے اب بستر کے علاقے میں بائیں بازو کی انتہا پسندی ختم ہونے کو ہے۔ سی آر پی ایف کی ہمت اور بہادری کی وجہ سے بہار، جھارکھنڈ اور ملک کے دیگر علاقوں میں مکمل امن ہے اور ایسے علاقوں میں ترقیاتی کام شروع ہو گئے ہیں۔مسٹرشاہ نے سی آر پی ایف کے قیام سے متعلق حقائق کا حوالہ دیا اور کہا کہ مرد آہن کے نام سے مشہور اس وقت کے مرکزی وزیر داخلہ ولبھ بھائی پٹیل نے اس کا نام تبدیل کیا اور اس طرح اس کا دوبارہ جنم ہوا۔ اب ملک میں سی آر پی ایف کی 246 بٹالین ہیں۔ یہ فورس فوری طور پر ملک کے کسی بھی کونے میں یا دیگر جگہوں پر بحران کے وقت کھڑی نظر آتی ہے۔ اس کے جوان سیکورٹی کی پوری ذمہ داری نبھاتے ہیں اور ان کی وجہ سے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ اس کے سپاہیوں نے چین اور پاکستان کے ساتھ جنگ میں بھی بے مثال جرات کا مظاہرہ کیا اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا۔