ملک کی تعمیر میں اساتذہ سب سے بڑے شراکت دار: سسودیا
نئی دہلی، ستمبر۔دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ اساتذہ قوم کی تعمیر میں سب سے بڑے شراکت دارہوتے ہیں اور وہ اپنے کام سے ہزاروں زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں۔دہلی حکومت کی جانب سے پیر کویہاں تیاگ راج اسٹیڈیم میں یوم اساتذہ کے موقع پر تقریب میں 118 اساتذہ کو تعلیم کے میدان میں ان کی طرف سے کئے گئے بے مثال کام کے لئے ریاستی ٹیچر ایوارڈ سے نوازا گیا۔مسٹر سسودیا نے کہا، "اساتذہ قوم کی تعمیر میں سب سے بڑے شراکت دارہوتے ہیں۔ وہ اپنے کام سے ہزاروں زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ ہمارے اساتذہ بچوں کے لیے رول ماڈل کے طور پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اساتذہ بچوں کو بہترین بنانے کا کام توکرتے ہیں، لیکن اب دہلی کے اساتذہ دہلی کے 44 لاکھ بچوں میں ملک کو نمبر 1 بنانے کا جذبہ پیدا کریں گے۔نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا، ایجوکیشن سکریٹری اشوک کمار، ایجوکیشن ڈائرکٹر ہمانشو گپتا، ایڈیشنل ایجوکیشن ڈائرکٹر نندنی مہاراج، پرنسپل ایجوکیشن ایڈوائزر شیلیندر شرما اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کی موجودگی میں اساتذہ کو اعزاز سے نوازا گیا۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی سب سے بڑی ذمہ داری معاشرے کو بدلنا ہے جو کسی اور پیشے میں نہیں ہے۔ اساتذہ بچوں کو بہتر انسان بنانے کے لیے 360 ڈگری کام کرتے ہیں لیکن اب اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں میں ملک کو بہترین بنانے کا جذبہ پیدا کریں۔ ہمارے اسکولوں میں پڑھنے والے ہر بچے کو یہ خواب اپنے ذہن میں رکھنا چاہیے کہ اسے ہندوستان کو دنیا کا نمبر 1 ملک بنانا ہے۔مسٹر سسودیا نے کہا کہ اس ٹیچر ڈے پر ہم سب یہ عہد کرتے ہیں کہ ہر بچے کو اچھی تعلیم ملنی چاہیے اور اچھی تعلیم کا مطلب یہ ہے کہ ملک کا ہر بچہ یہ خواب دیکھے کہ اسے ملک کو نمبر 1 بناناہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہلی کے اسکولوں میں تقریباً 44 لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں، اگر ہمارے اساتذہ ان کے دلوں میں ملک کو نمبر 1 بنانے کا خواب پیدا کریں تو دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں ہوگی جو ہندوستان کو دنیا کا نمبر 1 ملک بنانے سے روک سکے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کئی دہائیوں سے اسکولوں میں یہی پڑھایا جا رہا ہے کہ ہندوستان ایک ترقی پذیر ملک ہے۔ ہم اکثر اخبارات میں پڑھتے ہیں کہ ہندوستان دنیا کی پانچویں معیشت بن چکا ہے، اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ ہندوستان ایک ترقی پذیر ملک ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اخبارات کی سرخی بدلنے سے ہندوستان ترقی یافتہ ملک نہیں بنے گا، ہندوستان تب ہی ترقی یافتہ ملک بنے گا جب ہم ملک کو اس سطح پر لے جائیں گے جہاں ٹیکس بک میں یہ لکھ سکیں، بچوں کو پڑھاسکیں کہ ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک ہے۔ یہی ہماری اصل حصولیابی ہوگی اور ہمارے اساتذہ اس خواب کو پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آج کل کچھ لوگوں کو اس بات سے شکایت ہے کہ میں نے اسکولوں میں زیادہ کمرے کیوں بنوائے؟ زیادہ سہولیات کیوں تیار کیں، بیت الخلاء کیوں بنوائے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے لیے بڑی سہولیات کے ساتھ اسکول تیار کیے ہیں۔ اگر بچوں کو بہترین سہولیات اور بہترین تعلیم دینا بدعنوانی ہے تو مجھے جیل میں ڈال دیا جائے، مجھے کوئی خوف نہیں ہے۔ہر سال یوم اساتذہ کے موقع پر دہلی حکومت اساتذہ کو اسٹیٹ ٹیچر ایوارڈ سے نوازتی ہے اور اس کے ذریعے ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ اس سال 118 اساتذہ کو اعزاز سے نوازا گیا ہے۔