ملکارجن کھرگے کانگریس کے صدر منتخب ہوئے

نئی دہلی، اکتوبر۔ کانگریس کے صدر کے عہدے کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں پارٹی کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے کو منتخب قرار دے دیا گیا ہے، انہوں نے اپنے tتنہا حریف ششی تھرور کو بڑے فرق سے شکست دی، جیسا کہ پیشین گوئی کی گئی تھی۔کانگریس کے الیکشن شعبہ کے انچارج مدھوسودن مستری نے بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں انتخابی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر کھرگے 6825 ووٹوں سے جیت گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو ہونے والی ووٹنگ میں کل 9385 ووٹ ڈالے گئے۔ مسٹر کھرگے کو 7897 اور مسٹر تھرور کو 1072 ووٹ ملے۔ ووٹنگ میں 416 ووٹوں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔الیکشن میں کسی قسم کی بے ضابطگی کی شکایت کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی تمام ووٹوں کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے اور اس سے بھی یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کس امیدوار کو کس حلقے سے کم یا زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ اس سے یہ امکان بھی ختم ہو جاتا ہے کہ جن مندوبین کو اپنے ووٹ کی وجہ سے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔مسٹر کھرگے کی جیت پہلے سے ہی یقینی سمجھی جا رہی تھی اور انہیں پورے ملک میں کانگریس قیادت کے امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ ان کے حریف ششی تھرور نے بھی درمیان میں شکایت کی تھی کہ وہ جس ریاست میں صدر کے انتخابی مہم کے لیے جا رہے ہیں اس ریاست کے صدر بھی ان سے ملنے نہیں آ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ “کانگریس کے آئین کے آرٹیکل 18ڈی کے تحت میں مدھوسودن مستری، الیکشن انچارج، اعلان کرتا ہوں کہ مسٹر ملکارجن کھرگے اس الیکشن میں کانگریس کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ صدر کے عہدے کے لیے 17 اکتوبر کو ووٹنگ ہوئی تھی اور آج پولنگ ایجنٹس کے سامنے دونوں امیدواروں کے ووٹوں کی گنتی کی گئی۔ کانگریس صدر کے انتخاب کے لیے دو امیدوار مسٹر کھرگے اور تھرور میدان میں تھے۔نامہ نگاروں کے سوال پر مسٹر مستری نے کہا کہ پارٹی نئے صدر کا خیرمقدم کرے گی اور جس طرح سابق صدر راہل گاندھی کا پارٹی صدر بننے پر استقبال کیا گیا تھا، اسی طرح کا پروگرام مسٹر کھرگے کی تاجپوشی کے لیے بھی بنایا جا رہا ہے۔مسٹر کھرگے مسٹر سیتارام کیسری کے بعد نہرو-گاندھی خاندان سے باہر کے پہلے شخص ہیں جو کانگریس کے صدر بنے ہیں۔ تقریباً ڈھائی عشروں کے بعد گاندھی-نہرو خاندان کے باہر سے کوئی شخص پارٹی میں کانگریس کی قیادت کرنے جا رہا ہے، لیکن ایسا مانا جا رہا ہے کہ کرناٹک کے پرانے لیڈر مسٹر کھرگے کانگریس کے فرسٹ فیملی کے قابل اعتماد شخص ہیں۔ وہ ان کے ساتھ صرف پارٹی کو ہم آہنگ کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ ان کے سامنے پہلی آزمائش ہماچل اور گجرات میں اس سال کے آخر میں ہونے والے قانون ساز انتخابات ہیں۔ڈاکٹر تھرور نے ایک ٹویٹ میں مسٹر کھرگے کو ان کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔

Related Articles