مغربی بنگال اسمبلی میں پہلی مرتبہ خاتون وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کیا۔شرح نمو12.7فیصد کی تجویز دی گئی

کلکتہ ،مارچ ۔ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی حالات کے تناظر میں مغربی بنگال اسمبلی میں پہلی مرتبہ کسی خاتون وزیر خزانہ نے ریاست کا بجٹ پیش کیا ہے۔بجٹ میں مالیاتی شرح نمو 12.72 فیصد تجویز کی گئی ہے۔اس سے قبل 2021میں ممتا بنرجی نے عبوری بجٹ اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ وزیر خزانہ چندریما بھٹا چاریہ نے اعلان کیا کہ 2024 تک ریاست کے تمام حصوں میں پینے کا پانی پہنچ جائے گا۔ چائے کے باغات میں زرعی آمدنی پر ٹیکس معاف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جی ایس ٹی معاوضہ کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں 5 سال کی مدت بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے 3 لاکھ 21 ہزار 30 کروڑ کا ریاستی بجٹ پیش کیا۔بجٹ پیش کے دوران بی جے پی کے ممبران احتجاج کررہے تھے۔کچھ دیر بعد بی جے پی اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئی۔ اس کے بعد اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے اسمبلی کے پورٹیکو میں پوزیشن سنبھالی۔ شوبھندونے شکایت کی، ”تمام مرکزی پروجیکٹوں کا نام بدل دیا گیا ہے۔ تمام پروجیکٹ مودی جی کے پروجیکٹ ہیں۔ میں اس کو بیٹھ کر سن نہیں سکتا ہوں۔ اسپیکر بیمان بنرجی نے بی جے پی کے رویے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے رویہ قابل مذمت ہے۔بی جے پی کے اراکین جس طریقے سے تقریر میں رکاوٹ ڈالی ہے وہ شرمناک ہے۔بجٹ تقریرکے اختتام پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ زراعت کے شعبے میں ترقی پذیر حکومت کا فخر بڑھ گیا ہے۔ انفراسٹرکچر کے معاملے میں بجٹ میں مختص رقم دگنی کر دی گئی ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے مختص رقم میں 2.25گنا اور صحت کے لیے 4.19گنا اضافہ ہوا ہے۔ 80 لاکھ کسانوں کی مدد کی جا رہی ہے۔2021 کے اسمبلی انتخاب میں اپنے منشور میں ترنمول کانگریس نے لکشمی بھنڈار، دروارے سرکار، اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ کا اعلان کیا تھا۔ اسمبلی انتخابات میں زبردست جیت کے بعد لکشمی کا بھنڈار پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔ ہر ماہ خواتین کے اکاؤنٹ میں پیسے دئیے جارہے ہیں۔ اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈز بھی متعارف کرائے گئے ہیں۔ ہیلتھ پارٹنر پروجیکٹ بھی ریاسیت حکومت چلارہی ہے۔

Related Articles