مرکزی حکومت ملک کے عدلیہ نظام کو تباہ کرنا چاہتی ہے:ممتا بنرجی
کلکتہ ,جنوری ۔کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس راج شیکھر منتھاکے خلاف ترنمول کانگریس کے حامی وکلا کے احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے عدلیہ کی آزادی کی پرزور وکالت کرتے ہوئے ججوں کی تقرری اورکالجیم کے عمل میں مداخلت کرنے کی سخت تنقید کی ہے۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی میگھالیہ روانہ ہونے سے قبل کہا کہ میرے لئے عدلیہ مندر اور مسجد کی طرح مقدس ہے۔اگر اس میں کسی قسم کی مداخلت ہوئی تو جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔خیال رہے کہ حال ہی میں ججوں کی تقرری کےلئے کالجیم کے نظام پر مرکز اور عدالت کے نظام پرتند و تیز بحث ہورہی ہے۔ مختلف سیاسی جماعتیں اس پر اپنا موقف پیش کررہی ہیں۔میگھالیہ روانہ ہونے سے قبل انہوں نے کلکتہ ہوائی اڈے پرمودی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جائے گی ۔عدلیہ ہمارے لیے مندروں، مسجدوں کی طرح مقدس ہے۔ ممتا نے کہاکہ مختلف ہائی کورٹس اپنی کالجیم کی سفارشات سپریم کورٹ کو بھیجتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ سفارش حکومت ہند کو بھیج دی۔ لیکن مرکزی حکومت عدلیہ میں براہ راست مداخلت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔جب کہ انہیں اس نظام میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ممتابنرجی نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک ہر جگہ مداخلت کر رہی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا جن ججوں کو وہ پسند نہیں کرتے ہیں ان کے نام کو کلیئر کرنے میں وقت لگایا جاتا ہے۔جنہیں پسندکرتے ہیں ان کے نام ایک مہینے میں ہی کلئیر کردیا جاتا ہے۔تاہم ممتا بنرجی کے اس بیان کے بعد بی جے پی لیڈر شیامک بھٹاچاریہ نے کہا کہ ممتا بنرجی عدلیہ کی آزادی کی بات کررہی ہیں ۔مگر انہیں خود بنگال میں ہونے والے واقعات پر جواب دینا چاہیے۔کلکتہ ہائی کورٹ میں کیا ہورہا ہے۔ملک بھر کے لوگ جانتے ہیں کہ ممتا بنرجی کی پارٹی مغربی بنگال کی نچلی عدالتوں کو زیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے جج (جسٹس منتھا) کے گھر کے سامنے پوسٹر لگائے جا رہے ہیں۔ ایسا بے مثال واقعہ اس ملک میں کبھی نہیں ہوا۔ ججوں کی حالت دیکھنے کے لیے ایک آبزرویشن ٹیم کلکتہ ہائی کورٹ آ رہی ہے۔ ترنمول نے عدالتی نظام پر حملہ کررہی ہے۔ ترنمول کانگریس آئین کے اہم ستون کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔