مرکزی حکومت اقلیتی فرقے کے تحفظ کے لئے وعدہ بند ہے: ہردیپ پوری
جموں، اکتوبر ۔ مرکزی وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ اور شہری امور ہردیپ پوری کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار کشمیر میں اقلیتی فرقے کے لوگوں کو تحفظ فراہم کی وعدہ بند ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں بہتری آ رہی ہے اور اب اگر کوئی کسر باقی ہے تو اس کو بھی دیکھا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دفعہ370 عارضی دفعہ تھا اور اس کا مستقل بن جانا ترقی کے لئے رکاوٹ بن گیا تھا۔موصوف مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز پورٹل کے ساتھ انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں اقلیتی فرقے کے کے لوگوں کی سیکورٹی کے لئے وعدہ بند ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’ہمارے سماج میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو گمراہ ہیں جب وہ دیکھتے ہیں کہ ترقی ہو رہی ہے اور امن قائم ہو رہا ہے تو وہ پریشان ہوجاتے ہیں۔ اب صورتحال میں بہتری آ رہی ہے اگر تھوڑی بہت کسر باقی ہے تو یہ امن و قانون کا مسئلہ ہے جس کو ٹھیک کیا جا رہا ہے‘۔جموں سمارٹ سٹی کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر پوری نے کہا: ’سال 2015 میں ایک سو سمارٹ سٹیز کا اعلان ہوا تھا اور اعلان کے بعد ایک سٹی کو سمارٹ سٹی بنانے میں پانچ برس لگ جاتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ دفعہ370 ایک عارضی دفعہ تھا لیکن اس کے مستقل بن جانے سے ترقی میں رکاوٹیں پیدا ہوجاتی تھیں۔دویندر سنگھ رانا اور سرجیت سنگھ سلاتھیہ کے بی جے پی میں شامل ہونے پر خوشی اظہار کرتے ہوئے موصوف مرکزی وزیر کا کہنا تھا: ’میں رانا صاحب کو بہت پہلے سے جانتا تھا اور ہم ان کا اور ان کے دوسرے ساتھیوں کا پارٹی میں استقبال کرتے ہیں‘۔