مرمو پر نازیبا تبصرہ کرنے والے وزیر کو برطرف کیا جائے: منڈا
نئی دہلی، نومبر۔ قبائلی امور کے مرکزی وزیر ارجن منڈا نے صدر دروپدی مرمو کے خلاف ان کے ریمارکس کو خواتین اور قبائلی سماج کی توہین قرار دیتے ہوئے مغربی بنگال کے اصلاحاتی انتظامیہ کے وزیر مملکت اکھل گری کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسٹر منڈا نے ہفتہ کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ مسز مرمو پر کئے گئے نازیبا ریمارکس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ جس کی وجہ سے ملک کے 10 کروڑ سے زائد قبائلی سماج کے لوگوں کو بہت ٹھیس لگی ہے۔ اس کی وجہ سے جمہوری اقدار کو پامال ہوئئ ہیں۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو واضح کرنا چاہئے کہ مسٹر گری نے یہ تبصرہ کس کے کہنے پر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر کا عہدہ سیاست سے بالاتر ہے۔ صدر بیرون ملک ملک کی نمائندگی کرتا ہے۔ مسٹر گری نے محترمہ مرمو کے خلاف نازیبا تبصرہ کرکے ملک کی توہین کی ہے۔ محترمہ بنرجی کو چاہئے کہ انہیں کابینہ سے برطرف کریں اور قوم سے معافی مانگیں۔مسٹر منڈا نے کہا کہ پوری دنیا سنتھال قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والی خاتون محترمہ مرمو کو صدر بنانے پر ہندوستان کی ستائش کر رہی ہے۔ ہر ایک کو ہندوستان پر ایک جمہوری، ٹچ اور جامع ملک ہونے پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات دینے سے ترنمول کانگریس کی نیت پر بھی سوال اٹھتے ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ اس طرح کے ریمارکس جان بوجھ کر بدامنی پھیلانے کے لیے کیے گئے ہیں۔خیال ر ہے کہ مسٹر گری نے مغربی بنگال کے نندی گرام میں ایک پروگرام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اور مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر سویندو ادھیکاری کے اپنے خلاف کیے گئے تبصروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، "ہم کسی کو اس کی شکل سے پرکھتے ہیں، اس کی شکل و سورت سے ایسا نہیں کرتئے۔ ہم صدر کے عہدے کا احترام کرتے ہیں لیکن آپ کی صدر کیسی دکھتی ہیں۔مسٹر گری نے تاہم، بعد میں اپنے ریمارکس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر کے عہدو کا احترام کرتے ہیں لیکن مسٹر ادھیکاری انہیں طویل عرصے سے نشانہ بنا رہے تھے۔ وہ مسٹر ادھیکاری سے بہت ناراض تھے اور اسی وجہ سے ان کی زبان پھسل گئی تھی۔