مانڈویا نے اعضاء کے عطیہ کی پالیسی کا جائزہ لیا
نئی دہلی، مئی۔مرکزی صحت و خاندانی فلاح و بہبود کے وزیر منسکھ مانڈویا نے انسانی اعضاء کے عطیہ کے عمل کے لیے بین الاقوامی معیار کو اپنانے کو کہا ہے۔بدھ کو یہاں قومی اعضاء کے عطیہ کی پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے مسٹر مانڈویا نے کہا کہ اعضاء کے عطیہ اور اعضاء کی پیوند کاری کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے ویژنری ساختی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اعضاء عطیہ کرنے کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ ملک میں اعضاء کے عطیہ کو ایک نئی رفتار ملی ہے۔ملک میں اعضاء کی پیوندکاری کی کل تعداد سال 2013 میں 5000 سے بڑھ کر سال 2022 میں 15000 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ اعضاء اور بافتوں کے نیٹ ورکس کے ذریعے بہتر ہم آہنگی کی وجہ سے اب فی مردہ عطیہ دہندہ مزید اعضاء استعمال کیے جا رہے ہیں۔ قومی، علاقائی اور ریاستی سطح پر ٹرانسپلانٹ تنظیموں جیسے کہ سال 2016 میں 930 فوت شدہ عطیہ دہندگان کے 2265 اعضاء استعمال کیے گئے جبکہ سال 2022 میں 904 متوفی عطیہ دہندگان کے 2765 اعضاء استعمال کیے گئے۔وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار بھی اس موقع پر وزارت صحت کے سینئر افسران کے ساتھ موجود تھیں۔