فرہادحکیم کلکتہ کارپوریشن کے ایک بار پھر میئر منتخب

کلکتہ،دسمبر ۔ ریاستی وزیر فرہاد حکیم ایک بار پھر کلکتہ کارپوریشن کا میئر مقرر کیا گیا ہے۔جب کہ ممبر اسمبلی اتین گھوش کو ڈپٹی میئر اور ممبر پارلیمنٹ مالا رائے کو چیرمین مقرر کیا گیا ہے۔
21دسمبر کو کلکتہ کارپوریشن کے نتائج آنے کے بعد وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج مہاراشٹر نیواس میں نو منتخب کونسلروں کی میٹنگ بلائی تھی۔میٹنگ میں ممتا بنرجی کے خطاب کے بعد پارٹی کے ریاستی صدر سبرت بخشی نے میئر، ڈپٹی میئر اور میئر ان کونسلروں کے ناموں کا اعلان کیا۔میئر ان کونسل کیلئے دیباسیش کمار، امیرالدین بابی،میتالی بنرجی، دیبرتو مجدار،تارک سنگھ، بابو بخشی،بوئسنا بار بنرجی،سندیپن ساہا،رام پیارے رام،سپن سمدار،جیبن ساہا،ابھیجیت مکھرجی کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔اس مرتبہ میئر کونسل میں صرف ایک مسلم چہرے کو شامل کیا گیا ہے۔جب کہ گزشہ میئر ان کونسل میں منظر اقبال اور شمس الزماں انصاری حصہ ہوا کرتے تھے۔ان دونوں کو عمردرازی کی وجہ سے ڈراپ کیا گیا ہے مگر ان کی جگہ کسی نئے مسلم چہرے کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔اس مرتبہ ترنمول کانگریس نے مسلمانوں کو کم ٹکٹ دئیے تھے۔میٹنگ کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پارٹی کے تمام منتخب کونسلروں کو مبارک بادی اور ساتھ ہی اپوزیشن جماعتوں کے کونسلروں کو بھی مبارک باد پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مٹی سے وابستہ رہنے کی وجہ سے یہ ہماری جیت ہوئی ہے۔ہم نے سماج کے تمام طبقات کی خدمت کی ہے اوریہ جیت عوام کے نام ہے۔گزشتہ دس سالوں کے مقابلے اس مرتبہ کہیں زیادہ کام کرنے ہوں گے۔فرہاد حکیم ہندوستا ن کی آزادی کے بعد کلکتہ کارپوریشن کے پہلے مسلم میئر ہیں۔22نومبر 2018کو سابق میئر شوبھن چٹرجی نے میئر شپ سے استعفیٰ دیدیا تھا اس کے بعد ترنمول کانگریس نے فرہاد حکیم کو میئر کیلئے امیدوار بنایا اور وہ 121ووٹوں کے ساتھ کلکتہ کارپوریشن کے میئر منتخب ہوئے۔فرہاد حکیم کئی تنازعات کے شکار بھی رہے ہیں۔2016میں ناردا اسٹنگ آپریشن میں انہیں ویڈیو میں رشوت لیتے ہوئے دکھا گیا تھا۔2021کے اسمبلی انتخابات کے بعد سی بی آئی نے ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں 17 مئی2021کو گرفتار کرلیا تھا۔بعد میں وہ کلکتہ ہائی کورٹ کی ضمانت پر رہا ہوئے۔کارپوریشن انتخابات سے عین قبل اسلام اور ہندو ازم سے متعلق ایک بیان کی وجہ سے انہیں مذہبی حلقوں کی طرف سے تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑاتھا بعد میں انہوں نے اپنے اس بیان پر صفائی پیش کی تھی۔

Related Articles