غیر قانونی طریقے سے نوکری حاصل کرنے والے اساتذہ کی فہرست عام کرنے کی ہدایت

کلکتہ,ومبر۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اساتذہ کی بھرتی بدعنوانی معاملے میں اسکول سروس کمیشن کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے نویں اور دسویں جماعت کیلئے بحال ہوئے جعلی اساتذہ کی فہرست جمعرات تک عام کر نے کی ہدایت دی ہے۔جسٹس ابھیجت گنگو پادھیائے نے حکم دیا کہ ان 183 فرضی اساتذہ کی فہرست اسکول سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع کی جائے۔ ایس ایس سی بھرتی بدعنوانی کی جانچ میں جانچ ایجنسی کو 183 اساتذہ کے نام ملے ہیں۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے حکم دیا کہ ان کی فہرست کو عام کیا جائے۔ اس کے علاوہ، جج نے حیرت کا اظہار کیا کہ ریاستی حکومت بھرتی گھوٹالہ کو حل کیے بغیر سپریم کورٹ میں کیسے جا رہی ہے۔خیال رہے کہ 21 ستمبر کو جج نے حکم دیا تھا کہ نویں اور دسویں جماعت میں کتنے لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا گیا ہے، اس کی فہرست دی جائے۔ اس میں دیر نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ کرپشن کی وجہ سے صلاحیت مند افراد کو نوکریاں نہیں ملی ہیں۔ انہیں نوکریاں دی جائیں۔ جلد ہی کرنا ہوگا۔ پہلے ہی بہت دیر ہو چکی ہے۔ غیر قانونی کام کرنے والوں کو فارغ کر دیا جائے گا۔اس سے قبل جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم کی سماعت کرتے ہوئے کمیشن نے عدالت سے کہا کہ کمیشن کے لیے یہ معلوم کرنا ممکن نہیں ہے کہ کتنے لوگوں کی غیر قانونی تقرری ہوئی ہے۔ کمیشن کا بیان سننے کے بعد جج نے کہا کہ اسکول سروس کمیشن کے وکلاء اور فریقین کے وکلاء غیر قانونی تقرری کے حوالے سے میٹنگ کریں گے۔ اجلاس ایک ہفتے کے اندر ہونا چاہیے۔ غیر قانونی بھرتیوں پر سی بی آئی 28 ستمبر کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Related Articles