شاہ کل کمل ناتھ کے آبائی شہر میں،پارٹی کی تیاریاں مکمل

چھندواڑہ، مارچ ۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل کل کانگریس کے مضبوط لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کے آبائی حلقہ چھندواڑہ کا دورہ کریں گے۔پارٹی کے سینئر ترین لیڈروں میں سے ایک مسٹر شاہ کے دورہ کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی کی تمام تیاریاں اب آخری مرحلے میں ہیں۔ بی جے پی ریاست میں آنے والے اسمبلی انتخابات سے قبل مسٹر شاہ کے کانگریس کے اس مضبوط حلقے کے دورے کے سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔مسٹر شاہ یہاں ضلع بی جے پی کے کارکنوں کے ساتھ میٹنگ کریں گے اور ریاستی بی جے پی یونٹ کے ذریعہ منعقدہ ایک میگا ریلی میں بھی حصہ لیں گے۔ اس قبائلی اکثریتی علاقے میں قبائلی برادری کے مذہبی رہنماؤں سے ملنے کے بعد وہ وہاں کھانا بھی کھائیں گے۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کی پوری توجہ اب ان سیٹوں پر ہے جو پارٹی نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ہاری تھی۔ اس سلسلے میں سینئر لیڈروں نے یہاں پارٹی کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔اس تناظر میں مدھیہ پردیش کا چھندواڑہ بی جے پی کے لیے مرکز کے طور پر مانا جا سکتا ہے، کیونکہ یہاں نہ صرف لوک سبھا سیٹ، بلکہ یہاں کی تمام اسمبلی سیٹیں بھی اس وقت کانگریس کے کھاتے میں ہیں۔ چھندواڑہ ضلع میں سات اسمبلی حلقے ہیں۔ ان میں سے مسٹر کمل ناتھ خود چھندواڑہ سے ایم ایل اے ہیں۔ یہاں جناردیو، امرواڑا، چورائی، سونسر، پاراسیا اور پنڈھونا بھی فی الحال کانگریس کے کنٹرول میں ہیں۔ اس قبائلی اکثریتی علاقے میں اسمبلی کی تین سیٹیں درج فہرست قبائل کے لیے اور ایک سیٹ درج فہرست ذاتوں کے لیے ریزروہے۔ دوسری طرف مسٹرکمل ناتھ کے بیٹے نکل ناتھ چھندواڑہ پارلیمانی سیٹ سے ایم پی ہیں۔مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ چھندواڑہ سے نو بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ وہ یہاں سے پہلی بار 1980 میں ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ وہ فی الحال یہاں سے ایم ایل اے ہیں اور ان کے بیٹے نکل ناتھ ایم پی ہیں۔ مدھیہ پردیش میں چھندواڑہ واحد سیٹ ہے جو 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے کھاتے میں گئی۔ مسٹر کمل ناتھ یہاں سے صرف 1997 کے ضمنی انتخاب میں ہارے ہیں۔ اس وقت انہیں ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ سندر لال پٹوا نے الیکشن میں شکست دی تھی۔

 

Related Articles