سی ڈی ایس جنرل بپن راوت اور دیگر متاثرین کی لاشیں سلور ہوائی اڈے سے دہلی لائی گئیں

کوئمبٹور، دسمبر۔ ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور دیگر 11 فوجی افسران کی لاشیں جمعرات کو سلور ہوائی اڈے سے نئی دہلی روانہ کی گئیں۔ جو بدھ کو تمل ناڈو کے کنور میں ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔لاشوں کو پہلے کنور کے قریب ویلنگٹن میں مدراس رجمنٹل سینٹر (ایم آر سی) سے 13 ایمبولینسوں میں سلور ہوائی اڈے پر لایا گیا اور پھر ائر فورس کے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے قومی دارالحکومت پہنچایا گیا، جہاں جمعہ کو دہل میں مکمل فوجی رسومات کے ساتھ انجام دیا جائے گا.کوئمبٹور کے ضلع مجسٹریٹ، وزراء اور اعلیٰ حکام نے ہوائی اڈے پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے سی ڈی ایس جنرل راوت، ان کی اہلیہ اور دیگر 11 افسران کی لاشوں کو لے کر فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ سہ پہر 3.35 بجے نئی دہلی کے لیے روانہ ہوا۔قبل ازیں، ایم آر سی میں کئی وزراء بشمول ائر چیف مارشل وی آر چودھری، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اور دیگر نے سی ڈی ایس جنرل راوت اور 12 دیگر متاثرین کو آخری خراج عقیدت پیش کیا۔جنرل راوت کی میت پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد وزیراعلی ایم کے اسٹالن نے دیگر تمام فوجی افسران کی لاشوں پر پھولوں کی چادر چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا۔ائر چیف مارشل چودھری، تینوں فوجی خدمات کے اراکین اور تلنگانہ کے گورنر ڈاکٹر تاملیسائی سوندرا راجن نے بھی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے فوجی افسران کو خراج عقیدت پیش کیا۔قبل ازیں جنرل راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور دیگر 11 فوجی افسران کی میتیں ترنگے میں لپٹی ہوئی اور پھولوں سے سجی ہوئی فوجی گاڑی میں ایم آر سی کے احاطے میں لائی گئیں جہاں کئی معززین نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔بعد ازاں لاشوں کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ایم آر سی سے ایمبولینس کے ذریعے سلور ائر بیس لایا گیا۔ جہاں 80 کلومیٹر کا یہ فاصلہ طے کرنے میں تقریباً دو گھنٹے لگے۔ سڑک کے دونوں جانب ہزاروں افراد نے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھائے کھڑے ہو کر نم آنکھوں کے ساتھ فوجی جوانوں کے جسموں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے اور ان کے نام کے نعرے لگا کر خراج عقیدت پیش کیا۔’بھارت ماتا کی جے’ کے نعروں کے ساتھ سلور ائر بیس کے باہر بھی لوگوں کا ہجوم دیکھا گیا۔

Related Articles