سیاحت کا مطلب نارملسی نہیں

کشمیر نارملسی سے کوسوں دور، ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری: عمر عبداللہ

سری نگر،مئی۔ جموں وکشمیرنیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے چاڈورہ میں کشمیری پنڈت نوجوان راہل بٹ اور پلوامہ میں ایس پی او کی بہیمانہ اور وحشیانہ ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دونوں مہلوکین کے لواحقین کیساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل کو کل اپنے دفتر میں او ریاض احمد ٹھوکرکو آج اپنے گھر میں ابدی نیند سلا کر ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری رکھا گیا ، ان ہلاکتوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ راہل کی آتما کو شانتی ملے اور ریاض کو جنت الفردوس میں جگہ نصیب ہو۔ عمر عبداللہ نے پُرامن احتجاج کررہے کشمیری پنڈتوں کیخلاف طاقت کے بے تحاشہ استعمال اور پولیس ایکشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک اور افسوسناک امر ہے کہ ایک جائز احتجاج کو طاقت کے بے تحاشہ استعمال کے ذریعے جواب دیا جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کیلئے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ جب انتظامیہ کے پاس صرف ’ہتھوڑا ‘ہوتا ہے تو اسے ہر ایک مسئلہ ’کیل ‘کی طرح لگتا ہے۔ اگر ایل جی کی حکومت کشمیری پنڈتوں کو تحفظ نہیں دے سکتی تو انہیں اس کیخلاف احتجاج کرنے کا حق ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ حکمران سیاحوں کی گنتی کرکے یہاں نارملسی کے دعوے کرتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاحت ایک اقتصادی سرگرمی ہے اور سیاحت کا مطلب ہرگز نارملسی نہیں ہوسکتا۔ نارملسی کا مطلب خوف ودہشت کی عدم موجودگی،عدم تحفظ سے نجات، غیر یقینیت کا خاتمہ، بندوق برداروں کا اپنی مرضی کے مطابق حملہ کرنے میں ناکامی اور جمہوری حکمرانی کی موجودگی ہوتا ہے۔ زمینی حقیقت یہ ہے کہ کشمیر آج نارملسی سے کوسوں دور ہے۔

Related Articles