سوشل میڈیا کی ترقی سے جعلی خبریں پھیلتی ہیں: انوراگ ٹھاکر
نئی دہلی، نومبر۔مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے منگل کو کہا کہ سوشل میڈیا کی تیزی سے ترقی کے ساتھ ہی جعلی خبروں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشیا پیسیفک براڈکاسٹنگ یونین (اے بی یو) کی جنرل اسمبلی 2022 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ جہاں معلومات کی ترسیل کی رفتار اہم ہے، وہیں درستگی اس سے بھی زیادہ اہم ہے۔ جعلی خبروں کے بارے میں، ٹھاکر نے کہا کہ غیر تصدیق شدہ دعووں کا مقابلہ کرنے اور لوگوں کے سامنے سچائی پیش کرنے کے لیے، مرکز نے پریس انفارمیشن بیورو میں فیکٹ چیک یونٹ قائم کیا ہے۔ وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عوامی اعتماد کو برقرار رکھنا ذمہ دار میڈیا اداروں کے لیے سب سے بڑا رہنما اصول ہونا چاہیے۔ انہوں نے عوامی نشریاتی اداروں، دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو کو ہمیشہ سچائی کے ساتھ کھڑے رہنے اور اپنی سچی رپورٹنگ کے لیے لوگوں کا اعتماد جیتنے کا سہرا دیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ میڈیا نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلانز کا بھی مرکز ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحران کے وقت میڈیا کا کردار بہت اہم ہو جاتا ہے۔ میڈیا کو کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران گھروں میں پھنسے لوگوں کی مدد کے لیے آگے آنے کا سہرا دیتے ہوئے، ٹھاکر نے کہا، یہ میڈیا ہی تھا جس نے لوگوں کو بیرونی دنیا سے جوڑا۔ وزیر نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا نے عام طور پر اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کووڈ-19 آگاہی کے پیغامات، اہم حکومتی رہنما خطوط اور ڈاکٹروں کے ساتھ مفت آن لائن مشاورت ملک کے ہر کونے اور کونے تک پہنچ جائے۔ ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ پرسار بھارتی نے وبائی مرض کے دوران ایک سو سے زیادہ اراکین کو کھو دیا ہے اور پھر بھی وہ اپنے عوامی فرائض کو جاری رکھنے سے باز نہیں آئی۔ مرکزی وزیر نے میڈیا کو گورننس میں شراکت دار بننے کی دعوت دی۔ ٹھاکر نے کہا، میڈیا کو حکومت اور عوام کے درمیان ایک کڑی کے طور پر کام کرنا چاہیے اور قومی اور علاقائی دونوں سطحوں پر مسلسل فیڈ بیک فراہم کرنا چاہیے۔