سنٹرل رج میں غیر ملکی کیکر کو ہٹا کر مقامی نسل کے پودے لگائے جائیں گے: گوپال رائے
نئی دہلی، اپریل ۔دہلی کے جنگلات اور ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے حیاتیاتی تنوع کے فروغ کے ذریعے ماحولیات کی بحالی کے کام کا جائزہ لینے کے لیے آج سینٹرل رج کا دورہ کیا۔سنٹرل رج کا جائزہ لینے کے بعد مسٹر رائے نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دہلی میں غیر ملکی کیکر کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر آج سے حیاتیاتی تنوع کے فروغ کے ذریعہ سنٹرل رج کی بحالی کا کام شروع کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی غیر ملکی کیکر کو ہٹا کر مقامی نسل کے پودے لگانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔دہلی کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے محکمہ کی طرف سے پہلے مرحلے میں 10 ہیکٹر اراضی پر یہ کام شروع کیا جا رہا ہے اور اس مہم کو مزید آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ اور اس کے تحت ڈیڑھ ہزار ہیکٹر رقبہ بحال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کے تحت سینٹرل رج کے علاقے کو پہلے کٹ روٹ اسٹاک کے طریقہ کار سے ولایتی ککرز سے آزاد کیا جائے گا کیونکہ یہ دیکھا گیا ہے کہ غیر ملکی انواع کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس پھیلاؤ کو روکنے اور کنٹرول کرنے کے لیے آج سے غیر ملکی کیکر کو ہٹا کر مقامی انواع کے پودے لگانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جن جگہوں پر ولایتی کیکر نہیں ہیں وہاں مقامی انواع کے پودے لگانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ اس میں بنیادی طور پر ہنگوٹ، برگد، بہیڑا، بند گوبھی، چمرود، پِلکھن، املتاس، شہتوت، پالاش، مقامی ببول، کھیر، کریلا، گلار، ہرسنگر جیسے پودے شامل ہیں۔ اس کے ساتھ گھاٹ بوڈ، کڑی پتی، شتاوری، کرونڈا، اشوگندھا، جھربیرا، کری پتی وغیرہ جیسے جھاڑیاں بھی لگائی جائیں گی۔وزیر ماحولیات نے کہا کہ سنٹرل رج پروجیکٹ کے تحت دہلی حکومت کے محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کی طرف سے گھاس کے میدان بھی تیار کیے جائیں گے۔ اسے پرندوں اور تتلیوں کے لیے سفاری کے طور پر بھی تیار کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ اردگرد کے پارکوں کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پائلٹ پروجیکٹ میں چیک ڈیم اور قدرتی واٹر باڈی بھی تعمیر کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ سینٹرل رج میں غیر ملکی کیکر کو ہٹانے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔ جو غیر ملکی کیکر کے خاتمے کے ساتھ مقامی انواع کی شجرکاری کے کام کی بھی نگرانی کرے گا۔ حیاتیاتی تنوع کے فروغ کے ذریعے سنٹرل رج کے ماحولیات کی بحالی کا کام بھی ان کی زیر نگرانی ہوگا۔وزیر ماحولیات نے بتایا کہ حکومت کے پاس ریاست بھر میں 14 نرسریاں ہیں، جہاں سینٹرل رج کے لیے تقریباً 60 پودوں کی اقسام، جھاڑیوں، جڑی بوٹیوں کو تیار کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، محکمہ جنگلات کے عملے کے لیے نرسری اور پودے لگانے کی مختلف تکنیکوں پر تربیتی پروگرام منعقد کر رہا ہے تاکہ عملہ مستقبل میں مقامی شجرکاری سے متعلق نرسری کے تمام کاموں کو سنبھال سکے۔انہوں نے کہا کہ سنٹرل رج کو ترقی دینے سے دہلی کو بھی کافی حد تک آلودگی سے نجات ملے گی۔