سنجواں اور چوادی فاریسٹ علاقوں کے روینو ریکارڈ غائب ہونا تشویشناک بات ہے:انکور شرما
جموں، نومبر۔ اک جٹ جموں کے چیئرمین ایڈوکیٹ انکور شرما کا کہنا ہے کہ سنجواں اور چوادی جنگلی علاقوں کے روینو ریکارڈ غائب ہونا کوئی معمولی معاملہ نہیں بلکہ یہ ملک کی سیکورٹی سے جڑا ہوا مسئلہ ہے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار اتوار کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’جموں صوبہ کے فاریسٹ ایریا سنجواں اور چوادی کے رونیو ریکارڈ گم یا مبینہ طورپر تباہ کئے گئے ہیں جو تشویشناک بات ہے اور اس مسئلے پر خاموش رہنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘۔ان کا کہنا تھا: جس وقت روشنی اسکیم پر عدالت کا فیصلہ آیا تو سرکار پر دباو بڑھنے لگا اور یہ کہ فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کے بیچ سرکار نے عدالت عالیہ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کی۔ انکور شرما کا کہنا کہ سرکار نے روشنی اسکیم میں ملوث افراد کو بچانے کی خاطر عدالت عالیہ میں نظر ثانی کی درخواست جمع کی اور اانتظامیہ کو یہ کہنے کا موقع ملا کہ حکومت ملوثین کے خلاف کچھ نہیں کرسکتی کیونکہ عدالت میں ابھی بھی یہ کیس چل رہا ہے۔انہوں نے کہا: روشنی اسکیم پر آئے عدالت عالیہ کے فیصلے پر سرکار کی جانب سے طوالت کی پالیسی اختیار کرنے کے بعد اب سنجواں اور چوادی فاریسٹ ایریا کے کاغذات گم ہونا اس بات کی اور اشارہ کررہا ہے کہ سرکار کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔انکورشرما نے مزید کہا:’سنجواں اور چوادی کے رونیو کاغذات گم ہونے کے پیچھے بہت بڑی سازش کار فرما ہے کیونکہ جیسے جیسے سرکار پر روشنی اسکیم پر عدالت کے فیصلے کو عملانے کا دباو بڑھا تو اسی دوران سنجواں اور چوادی کے رونیو کاغذات گم ہو گئے جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ جموں صوبے کے ساتھ بہت بڑی سازش رچائی جارہی ہیں‘۔ایڈوکیٹ شرما کے مطابق یہ مسئلہ صرف جموں صوبے سے جڑا ہوا نہیں بلکہ پورے ملک کی سیکورٹی کا معاملہ ہے جس پر ہم سبھی کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔انکور شرما نے الزام لگایا کہ سرکار لینڈ جہاد میں ملوث افراد کو بچانے میں لگی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’اب اس معاملے پر ایف آئی آر درج ہوگی جس سے یہ مسئلہ مزید طول پکڑے گا ، ثبوت مٹائے جائیں گے ، اُس وقت کے پٹواری اور محکمہ مال کے دوسرے آفیسران سے پوچھ گچھ ہوگی اور اس طرح سے معاملہ ٹھنڈے بستے میں ڈال کر جموں کے پیٹ میں چھرا گھونپ دیا جائے گا‘۔