سسودیا کی سی بی آئی حراست ختم، 20 مارچ تک عدالتی حراست میں
نئی دہلی، مارچ ۔دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے پیر کو عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار کر کے 20 مارچ تک عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سسودیا کو عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم جاری کیا۔سی بی آئی نے خصوصی عدالت کو بتایا کہ انہیں فی الحال مسٹر سسودیا کی تحویل کی ضرورت نہیں ہے، اور مستقبل میں اس کے لیے عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔عدالت نے 51 سالہ مسٹر سسودیا کو ان کی درخواست پر جیل کے اندر چشمہ، بھگود گیتا، قلم اور ایک ڈائری رکھنے کی اجازت دی ہے۔مسٹر سسودیا کو سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری کو گرفتار کیا تھا اور اگلے دن خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ اب تک وہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کی حراست میں تھے۔عدالت نے سی بی آئی کی درخواست پر مسٹر سسودیا کو 04 مارچ تک مرکزی جانچ ایجنسی کی تحویل میں بھیج دیا تھا جس کی میعاد ختم ہونے پر 4 فروری کو حراست میں مزید دو دن کی توسیع کر دی تھی۔سی بی آئی کی خصوصی عدالت مسٹر سسودیا کی باقاعدہ ضمانت کی عرضی پر 10 مارچ کو سماعت کرے گی۔ سسودیا نے جمعہ کو باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے ضمانت کی عرضی پر دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سی بی آئی سے کہا تھا کہ وہ 10 مارچ یعنی سماعت کی اگلی تاریخ تک اپنا جواب داخل کرے۔واضح رہے کہ 28 فروری کو مسٹر سسودیا کی رٹ درخواست کو خارج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔