سبھی 75اضلاع میں وسیع قرض میلہ کا انعقاد
لکھنؤ :جون۔اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج یہاں لوک بھون میں منعقدہ ایک تقریب میںوسیع قرض میلے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے 09 دستکاروں، کاریگروں اور صنعت کاروں کو قرض کے علامتی چیک حوالے کئے۔سبھی 75 اضلاع میں منعقدہ وسیع میلے کے اس پروگرام کے تحت ’وزیر اعظم روزگار وضع پروگرام‘، ’وزیر اعظم مدرا یوجنا‘، ‘وزیر اعلیٰ نوجوان خود روزگاراسکیم‘، ‘ایک ضلع ایک مصنوع مالی امداد یافتہ اسکیم‘ کے 01 لاکھ 90 ہزار مستفیدین دستکاری اسکیم وغیرہ کے تحت کاریگروں اور صنعت کاروں کو 16 ہزار کروڑ کا قرض دیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سال 2022-23 کے لیے 2.95 لاکھ کروڑ روپے کی سالانہ قرض اسکیم جاری کی۔ پروگرام کے دوران وزیر اعلیٰ نے ’ایک ضلع ایک پروڈکٹ اسکیم‘ کے تحت 05 اضلاع آگرہ، امبیڈکر نگر، سیتا پور، اعظم گڑھ، سدھارتھ نگر میں قائم مشترکہ سہولت مرکز کا افتتاح کیا۔ انہوں نے مشترکہ سہولت مرکز میں موجود مستحقین سے بھی بات چیت کی۔ مشترکہ سہولت مرکز کے قیام کے لیے دستکاروں، کاریگروں اور کاروباریوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت سبھی اضلاع میں مشترکہ سہولت مرکز کے قیام کے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ایک ضلع ایک پروڈکٹ اسکیم‘ میں سیاہ مٹی کے برتنوں کو ضلع اعظم گڑھ کی مخصوص مصنوعات کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جی-7 کے سربراہان مملکت کو اعظم گڑھ ضلع کے سیاہ مٹی کے برتن تحفے میں دیے ۔ اس سے بین الاقوامی سطح پر اس ضلع کے تشخص میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے سامنے پروگرام کے دوران ایڈیشنل چیف سکریٹری ایم ایس ایم ای جناب نونیت سہگل اور ایمیزون کے وی پی پالیسی جناب چیتن کرشنا سوامی کے درمیان ایک ایم او یو کا تبادلہ ہوا۔ واضح رہے کہ کانپور میں ایمیزون کا ڈیجیٹل سینٹر شروع کیا گیا ہے۔ اس مرکز کے ذریعے ایم ایس ایم ای دستکاریوں، کاریگروں، کاروباریوں کو ملک اور بیرون ملک اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ میں سہولت فراہم کی جائے گی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سیڈبی کے تعاون سے ریاست کے 35 اضلاع میںخود کفیل مرکز شروع کیے گئے ہیں۔ یہ مراکز نئے کاروباریوں کی مددکرنے کا کام کریں گے۔ مستقبل میں یہ مراکز ریاست کے سبھی اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 2017 سے پہلے ریاست میں ایم ایس ایم ای سیکٹر بے جان ہو چکا تھا۔ اس علاقے کے دستکاریوں، کاریگروں، کاروباریوں میں مایوسی پھیل گئی تھی۔ ریاست میں بے روزگاری کی شرح تقریباً 18 فیصد تھی۔ ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہونے کے علاوہ، اتر پردیش نوجوانوں کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست بھی ہے۔ اس لیے نوجوانوں کی اپنی خواہشات تھیں، لیکن ریاست میں زراعت کے علاوہ روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں تھا۔ مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں کے باوجود اس وقت کی ریاستی حکومت نے کوئی دلچسپی نہیں لی۔ پیسے کی کمی یا مرکزی حکومت کی حمایت کی نہیں بلکہ بات سیاسی مرضی کی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت اور بینکوں کی مدد سے مختلف اسکیموں کو آگے بڑھا کر ریاست کے نوجوانوں نے خود روزگار کے ذریعہ دوسروں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں۔ وزیراعظم کی منشا کے مطابق آج کا نوجوان نوکری کا متلاشی نہیں بلکہ نوکری دینے والا بن گیا ہے۔ بینکوں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کے دستکاریوں، کاریگروں، صنعت کاروں کی مہارت اور محنت ہی بینکوں کے سرمائے کی ضمانت ہے۔ ریاستی حکومت ایک ایسی اسکیم پر کام کر رہی ہے، جو ریاست کے دستکاریوں، کاریگروں اور کاروباریوں کے لیے ایک سہارا بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت فیملی کارڈ جاری کرنے جا رہی ہے۔ اس کے تحت جلد ہی ایسے خاندانوں کی میپنگ کی جا رہی ہے جن کے ممبران کو کبھی سرکاری نوکری نہیں ملی۔ ریاستی حکومت کی یہ کوشش ہوگی کہ ایسے خاندانوں کے ایک فرد کو نوکری، خود روزگار سے جوڑ دیا جائے۔ اس میں بینک کا بڑا کردار ہے۔ انہوں نے بینک کے نمائندوں پر زور دیا کہ سی ڈی ریشو کو 55 فیصد تک بڑھایا جائے اور کہا کہ اگلے پانچ سال میں اسے 60 فیصد تک بڑھایا جائے۔ اس سے بینکوں اور مالیاتی اداروں پر عوام کا اعتماد بڑھے گا۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ جناب سریش کمار کھنہ نے کہا کہ اتر پردیش وزیر اعلیٰ کی قیادت میں اتم پردیش بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ریاست میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے ساتھ ہی ریاست کے تئیں عوام کے تاثرات میں تبدیلی آئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خود مختاری کے وزیر اعظم کے منتر کے مطابق کئی اسکیموں کو نافذ کیا ہے۔ ان میں ’ایک ضلع ایک پروڈکٹ اسکیم‘ سب سے زیادہ مقبول ہے۔ ایم ایس ایم ای کے وزیر جناب راکیش سچان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی رہنمائی میں ایم ایس ایم ای محکمہ دستکاریوں، کاریگروں اور کاروباریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف اسکیمیں چلا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں ریاست کاروباریوں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر ابھری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای ڈپارٹمنٹ کے 100 روزہ ایکشن پلان کے تحت قرض میلہ منعقد کرنے کا ہدف تھا