زرعی اصلاحات قوانین پھر سے لانے کی کوئی تجویز نہیں: تومر
نئی دہلی، دسمبر۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے واضح کیا ہے کہ زرعی اصلاحات قوانین کو پھر سے لانے کی حکومت کی کوئی تجویز یا ارادہ نہیں ہے۔مسٹر تومر نے اتوار کو کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کسانوں کوعزت دینے کے لئے زرعی صلاحات قانون واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں مرکزی حکومت نے گزشتہ ساڑھے سات برسوں میں کسانوں کی فلاح و بہود اور زراعت شعبہ میں بہتری کے لئے کئی تاریخی اقدامات کئے ہیں۔کاشتکاروں کی آمدنی مضبوط بنانے کے لئے چھ ہزار روپے سالانہ پردھان منتری کسان سمان ندھی فراہم کی جارہی ہے۔ قدرتی آفت سے فصل کو نقصان کی حالت میں پردھان منتری فصل بیما یوجنا کسانوں کے لئے ایک بڑی راحت بن کر سامنے آئی ہے۔ ایک لاکھ کروڑ روپے کے ایگریکلچر افراسٹرکچر فنڈ کے قیام اور دس ہزار فارمر پروڈیوسر تنظیموں کے قیام سے زراعت شعبے میں بڑی اختراعات کی جارہی ہیں۔مرکزی وزیر زراعت نے کہاکہ سوامی ناتھن کمیٹی کی رپورٹ 2006میں آئی تھی لیکن کانگریس کی اس وقت کی حکومت نے اسے نافذ کرنے بجائے دبائے رکھا، وزیراعظم کی قیادت میں سوامی ناتھن کمیٹی کی سفارشات کو کسانوں کے مفاد میں نافذ کرنے کا کام کیا گیا ہے۔مسٹر تومر نے کہا کہ کانگریس اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے مسلسل فضول کا برم پھیلانے کی کوشش کررہی ہے کسانوں کو اس سے ہوشیار رہنا چاہئے۔