حکومت کسی نوجوان کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی – گہلوت

جے پور، دسمبر۔ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے دوسری گریڈ کے اساتذہ کی بھرتی کے پیپر لیک معاملے میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت کسی نوجوان کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔مسٹر گہلوت نے کہا کہ آج صبح 9 سے 11 بجے تک اساتذہ کی بھرتی کے لیے ہونے والے جنرل نالج کے امتحان کو احتیاطی اقدام کے طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی محنتی نوجوان کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ باقی امتحانات معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسی نوجوان کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ”میں امتحان دینے والے کو ہونے والے مسائل کو محسوس کرسکتا ہوں لیکن جو لوگ غیر منصفانہ طریقے سے امتحان پاس کرنے کے ارادے لے کر آئیں گے انہیں منتخب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ راجستھان میں صرف محنتی نوجوانوں کو ان کے حق ملے گا۔ میری اپیل ہے کہ کسی کے بہکاوے میں آنے کے بجائے اپنی تیاری کریں۔“انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک بھر میں پیپر لیک کرنے والے گینگ پنپ گئے ہیں جس کی وجہ سے کئی ریاستوں میں یہاں تک کہ عدلیہ اور ملٹری تک پیپر لیک جیسے واقعات ہوتے ہیں لیکن راجستھان میں سخت کارروائی کرتے ہوئے بے ایمانوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھرتی کے امتحانات میں شفافیت کے لیے ہماری حکومت نے سخت قانون بنایا ہے۔دوسری طرف پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اومیش مشرا نے کہا کہ نقل کرنے والے گینگ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بھرتی امتحانات کو صاف اور منصفانہ طریقے سے کرانے کے لیے راجستھان پولیس تیار ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ مسلسل ایسے نقل کرنے والے گروہ کو لگاتار پکڑاجا رہاہے۔مسٹر مشرا نے بتایا کہ ریٹ کی طرح اس بار بھی نقل کرنے والے گینگ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ نقل کرنے کی کوشش کرنے والے امیدواروں روکنے کے لئے راجستھان پبلک سروس کمیشن کو لکھا جا رہا ہے۔

Related Articles