جی ایس ٹی کونسل پر سیاست نہ کریں: سیتا رمن
نئی دہلی، مارچ ۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل ایک وفاقی ادارہ ہے جو بغیر کسی تفریق اور سیاست کے ریاستوں کو ایک مقررہ فارمولے کے تحت جی ایس ٹی میں ان کے حصے کی ادائیگی کرتی ہے ۔ اس سلسلے میں کسی قسم کی سیاست نہیں کی جانی چاہئے ۔منگل کو راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران مہاراشٹر کی جی ایس ٹی کی بھاری بقایا رقم سے متعلق شیو سینا کی پرینکا چترویدی کے سوال کے جواب میں محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ جی ایس ٹی کونسل ایک وفاقی ادارہ ہے جس میں تمام ریاستوں کے وزرائے خزانہ ہوتے ہیں اور کونسل میں ریاستوں کوٹیکس کی رقم سبھی کی رضامندی سے تیار کردہ ایک مقررہ فارمولے کی بنیاد پر ادا کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مہاراشٹر کے پاس سب سے زیادہ واجبات ہیں تو یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ اسے اب تک دیگر ریاستوں کے مقابلے زیادہ ادا کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قرض لے کر ریاستوں کے واجبات بھی ادا کئے ہیں۔ ریاستوں کے درمیان ٹیکس کی تقسیم کا فیصلہ اجتماعی طور پر کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ سیاست کی بنیاد پر ریاستوں کو ٹیکس ادا کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کونسل پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ، کیونکہ یہ ایک وفاقی ادارے کی توہین ہوگی۔ جی ایس ٹی نے اس مسئلہ پر تین بار بات کی ہے ۔ محترمہ چترویدی نے کہا تھا کہ مہاراشٹر سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرتا ہے ، لیکن اس کا 11 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا بقایاہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کچھ دوسری ریاستوں کے بھی واجبات ہیں اور ان میں سے زیادہ تر غیر بی جے پی حکومت والی ریاستیں ہیں۔ قبل ازیں وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے مذکورہ سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ریاستوں کی 53 ہزار کروڑ سے زیادہ کی بقایا رقم ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ انہوں نے معاوضے پر سیس کو پانچ سال کی مدت یعنی 2022 سے آگے بڑھانے کے بارے میں ایک سوال کو ٹال دیا۔