جنسی ہراسانی ثابت ہونے پر کارروائی ہوگی: اسٹالن
چنئی، مارچ ۔ کلا شیتر فاؤنڈیشن میں جنسی ہراسانی کا معامل تمل ناڈو قانون ساز اسمبلی میں آج اٹھایا گیا۔ اس پر وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے یقین دلایا کہ اگر ملزمان کے خلاف ثبوت ملے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین کی طرف سے پیش کی گئی خصوصی توجہ دلاو تحریک کا جواب دیتے ہوئے مسٹر اسٹالن نے کہا کہ ریاستی حکومت پورے معاملے کی تفصیلی انکوائری کرائے گی اور اگر الزامات درست پائے گئے تو ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی ، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ڈی ایم کے کے سربراہ مسٹر اسٹالن نے کہا کہ کلاشیتر فاؤنڈیشن مرکزی وزارت ثقافت کے تحت کام کرتاہے۔ 21 مارچ کو اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے قومی کمیشن برائے خواتین نے تمل ناڈو کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس سے ضروری کارروائی کرنے کو کہا تھا ۔ اس کے بعد فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات کی اور کہا کہ ادارے میں جنسی ہراسانی کی کوئی شکایت نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کے بعد قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) نے اخبار کی رپورٹ کی بنیاد پر 25 مارچ کو ڈائریکٹر جنرل کو ایک اور خط لکھا، جس کے بعد تحقیقات کی گئی۔مسٹر اسٹالن نے کہا کہ 29 مارچ کو خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے فاؤنڈیشن کا دورہ کیا اور 210 طالبات سے پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پولیس کو کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال فاؤنڈیشن نے اپنے کالج (رکمنی دیوی) میں کل رات للت کلا مہاودیالیہ میں طلباء کے احتجاج اور انصاف کی مانگ کے پیش نظر 6 اپریل تک چھٹی کا اعلان کیا ہے اور طلباء کو دو دن کے اندر ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔مسٹر اسٹالن نے کہا کہ یہ معاملہ ان کے علم میں آنے کے بعد انہوں نے ضلع کلکٹر سے بات کی اور پوری تفصیلات معلوم کیں ۔