بی جے پی نے کانگریس پر وزیراعظم کی سیکورٹی کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام لگایا
نئی دہلی، دسمبر۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پنجاب میں سیکورٹی میں لاپروائی کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلے کبھی کسی ریاستی حکومت نے جان بوجھ کر ایسا منظر نامہ پیش نہیں کیا جہاں وزیر اعظم کو نقصان پہنچایا جائے لیکن پنجاب کی کانگریس حکومت نے ایسی کوشش کی۔بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کی سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے الزام لگایا کہ آج پنجاب کی مقدس سرزمین پر کانگریس کے خونی ارادے ناکام ہو گئے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کانگریس مسٹر مودی سے نفرت کرتی ہے اور آج وہی لوگ ان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ کیا جان بوجھ کر وزیر اعظم کے سیکورٹی اسکواڈ سے جھوٹ بولا گیا؟ جن لوگوں نے ان کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کی، وزیر اعظم کی گاڑی تک ان لوگوں کو کس نے اور کیوں پہنچایا؟ریاستی حکومت کی طرف سے سیکورٹی کی قیادت کرنے والوں نے انہیں حفاظت کرنے کے کسی بھی اپیل یا کوششوں کا جواب کیوں نہیں دیا۔محترمہ ایرانی نے کہا کہ وزیر اعظم کی سیکورٹی کے لیے پروٹوکول ہوتا ہے۔ اس سیکیورٹی پروٹوکول کے ساتھ مذاق ہوا ہے۔ مسٹر مودی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس نے ان کے قافلے کا راستہ صاف کیوں نہیں ہونے دیا؟ سب کچھ جانتے ہوئے بھی پنجاب پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں امن و امان اس قدر خراب ہے کہ ڈائریکٹر جنرل پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ وزیراعظم آفس اور وزیراعظم کی سیکیورٹی کی تفصیلات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔ کانگریس حکومت کو اس کا جواب دینا چاہیے۔بی جے پی لیڈر نے کہاکہ سیکیورٹی میں کوتاہی کے بعد کانگریس والے جشن منا رہے ہیں، وہ کس چیز کا جشن منا رہے ہیں؟ بی جے پی کو الیکشن میں شکست دیتے، سازش کیوں کی۔‘‘