بی جے پی نے غیر ملکی دباؤ میں ترجمان کو ہٹایا: کانگریس

نئی دہلی، جنوری ۔ کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ترجمانوں کو اپنی پالیسیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ غیر ملکی دباؤمیں اور اپنی جھینپ مٹانے کے لیے ہٹایا ہے۔کانگریس کے شعبہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے پیر کو کہا کہ بی جے پی اپنے اقدامات سے ملک کی عزت کو ٹھیس پہنچا رہی ہے اور اپنی شرمندگی دور کرنے کے لیے بیرونی ممالک کے دباؤ میں اپنے ترجمان کو ہٹا رہی ہے۔ ترجمانوں کو ہٹا کر بی جے پی اپنے جرائم کی پردہ پوشی کرنے کے لیے اپنا رنگ بدل رہی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ ”کیا وجہ ہے کہ بہت سے ممالک ہمارے سفیروں کو بلا کر ایڈوائزری جاری کر رہے ہیں اور سفیر بی جے پی کے ترجمانوں کو ’ فرنج ایلی منٹ‘ کہہ رہے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ایک بیرونی ملک نے ہمارے محترم نائب صدر کے اعزاز میں منعقد ضیافت منسوخ کر دی۔ترجمان نے کہا کہ بی جے پی قیادت تنگ نظر سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے ملک کو فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے تاریک دور میں دھکیل رہی ہے اور اسے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے ملک کی شبیہ پر حملہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی واقعی سنجیدہ ہے تو اس نے اپنے لیڈروں کو پارٹی سے نکال کر ان کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کی ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی شاید یہ بھی جانتی ہے کہ ہندوستانی نژاد تقریباً 320 لاکھ لوگ بیرون ملک رہتے ہیں اور ان میں سے 150 لاکھ خلیجی ممالک میں ہیں۔ سال 2021 میں ان ہندوستانیوں نے ملک میں چھ لاکھ کروڑ روپے واپس بھیجے تھے، جو کل انکم ٹیکس سے زیادہ ہے۔

Related Articles