بنگال میں اسکول دوبارہ بند ہوسکتے ہیں:ممتا بنرجی کا اشارہ

کلکتہ، دسمبر۔مغربی بنگال میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے انفیکشن کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک بار پھر اسکولوں کو بند کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ بدھ کو گنگا ساگر میں انتظامی میٹنگ کے دوران بنرجی نے کورونا اور اومی کرون کے کیس میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سکریٹری تعلیم کو خصوصی طور پر صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔ اگر ایک بار پھر انفیکشن کی صورتحال تشویشناک ہوتی ہے تو ریاست میں تعلیمی ادارے بند ہو سکتے ہیں۔ممتا تین روزہ دورے پر منگل کو گنگا ساگر پہنچی ہیں۔ آج انہوں نے انتظامی میٹنگ کی۔ مسلسل بڑھتے انفیکشن کے بارے میں، وزیر اعلیٰ نے تعلیم کے سکریٹری سے کہا،کہ پورے ملک میں اومیکرون کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، ایسے وقت میں اسکول کالج کو کھلا رکھا جاسکتا ہے یا نہیں، یہ دیکھنا ہوگا۔ اگر انفیکشن بڑھ رہا ہے تو پھر سے اسکول اور کالج بند کرنے ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 50 فیصد حاضری کے ساتھ دفاتر میں گھر سے کام کے انتظام کو نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 3 جنوری (25 دسمبر سے یکم جنوری تک، مغربی بنگال حکومت نے کورونا پابندیوں میں نرمی کی ہے)، کورونا قوانین پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ اگر ضرورت ہو تو کلکتہ میں کنٹینمنٹ زون بنایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف وارڈز میں کنٹینمنٹ زون بنائے جا سکتے ہیں۔ چوکسی بہت ضروری ہے۔ریاستی محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک 11 لوگوں میں اومیکرون انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ حال ہی میں، چار اور لوگ مثبت پائے گئے ہیں، جن میں سے دو دم دم کے رہنے والے ہیں، ایک کلکتہ اور ایک ہوڑہ کا ہے۔ ان میں سے صرف ایک شخص کے پاس بیرون ملک جانے کا ریکارڈ ہے، باقی تین افراد ابھی تک کسی دوسرے ملک نہیں گئے ہیں اور وہ بھی اومیکرون سے متاثر ہوئے ہیں۔ ریاستی محکمہ صحت نے حال ہی میں جینوم کی ترتیب کے لیے کورونا سے متاثرہ 107 لوگوں کے نمونے بھیجے ہیں۔ اس سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

Related Articles