این ایس ای کی سابق سی ای او رام کرشنا 14، مشیر سبرامنیم نو مارچ تک سی بی آئی کی حراست میں

نئی دہلی، مارچ ۔ نیشنل اسٹاک ایکسچنجن (این ایس ای) ’کو۔ لوکیشن‘ مبینہ گھپلہ کے ایک معاملے میں گرفتار (ایکسچنج کی) سابق منیجنگ ڈائرکٹر (ایم ڈی) اور چیف ایکزیکیوٹیو افسر (سی ای او) چترا رام کرشنا کو دہلی ایک خصوصی عدالت نے پیر کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی سات دن کی حراست میں بھیج دیا۔اس سے پہلے خصوصی عدالت نے این ایس ای کی سابق گروپ آپریٹنگ افسر اور رام کرشنا کے اس وقت کے چیف اسٹریٹجک مشیر آنند سبرامنیم کی سی بی آئی حراست میں 9مارچ تک کی توسیع کی تھی۔سی بی آئی عدالت نے ملزم رام کرشنا کی 14 دن کی حراست کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد سات دن کی حراست دینے کی منظوری دی۔سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد اتوار کو سابق سی ای او رام کرشنا کو گرفتار کیا تھا۔ اس سے پہلے مرکزی تفتیشی ایجنسی نے اسی ’کولوکیشن‘ مبینہ گھپلہ کے معاملے میں کئی دنوں کی پوچھ گچھ کے بعد 24فروری کی دیر رات چنئی میں سبرانیم کو گرفتار کیا تھا۔محترمہ رام کرشنا نے خود کی گرفتاری سے بچنے کے لئے سنیچر کو دہلی کی ایک خصوصی عدالت میں پیشگی ضمانت کی عرضی دائر کی تھی جسے نامنظور کردیا گیا تھا۔ خصوصی جج سنیجو اگروال نے سی بی آئی اور ملزم رام کرشنا کا موقف سننے کے بعد پیشگی ضمانت کی عرضی خارج کردی تھی۔سیکورٹیز اینڈ ایکسچنج بورڈ آف انڈیا (سیبی)کے نشانہ پر پہلے سے رہی ملزم رام کرشنا سے متعلق ممبئی اور چنئی کے کئی ٹھکانوں پر محکمہ انکم ٹیکس نے حال ہی میں چھاپے مارے تھے۔سبرامنیم کی گرفتاری کے اگلے دن 25فروری کو ورچول طریقہ سے اسے دہلی کی سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے اسے چھ مارچ تک کے لئے سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔سی بی آئی نے سبرامنیم سے چنئی میں کئی دنوں کی پوچھ گچھ کے بعد اسے گرفتار کیا تھا۔ملزم ہے کہ این ایس ای میں ’کو۔لوکیشن‘ یعنی کچھ بروکروں کو مبینہ طورپر سرور ایسی جگہ لگانے کی سہولت دی گئی تھی جہاں سے ان کے کمپیوٹر کو این ایس ای کے آن لائن کاروبار کی اطلاع سیکنڈ کے کچھ حصہ پہلے پہنچ جاتی تھی۔سیبی کا الزام ہے کہ طے شدہ قاعدے قانون کو طاق پر رکھ کر سبرامنیم کو سی این ایس ای گروپ کا آپریٹنگ افسر اور ایکسچنج کی سی ای او چترا رام کرشنا کو چیف اسٹریٹجک ایڈوائزر مقرر کیا گیا۔این ایس ای کی سابق افسر رام کرشنا اور دیگر پر سبرامنیم کی تقرر ی میں بھی بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔

Related Articles