اگلے سال تک ایک بھی بچہ اسکول سے باہر نہیں رہے گا: کھٹر
گروگرام، اپریل۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ ریاست ہر بچے کو تعلیم کے ذریعے ملک کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے زیرو ڈراپ آؤٹپالیسی پر کام کر رہی ہے تاکہ اگلے سال تک ریاست میں کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ رہے۔مسٹر کھٹر نے ہفتہ کو یہاں سیکٹر 49 کے ستیہ اسکول کا افتتاح کرنے کے بعد طلباء، والدین اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ 6 سے 18 سال کی عمر کے تقریباً 48 لاکھ بچوں کی تعلیم کی صورتحال جاننے کے لیے اس کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔ اسکول کی نئی تعمیر شدہ عمارت کا مشاہدہ کرتے ہوئے انہوں نے مختلف کلاسز اور لیبز کا دورہ کر کے طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ انہوں نے طلباء کو متاثر کن شخصیات کے بارے میں بھی بتایا اور سوالات بھی کئے۔اپنے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کی گئی پردھان منتری اسکول فار رائزنگ انڈیا (پی ایم۔سری) اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگلے سال تک ہر دو اسکول یعنی کل 270پی ایم۔سری اسکول کھولے جائیں گے۔ ریاست کے 135 بلاکس میں ہر بلاک میں یہ ماڈل اسکول ہوں گے اور قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق ان اسکولوں میں بچوں کو تعلیم دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو اقدار کے ساتھ تعلیم دینے کے لیے ایک قومی تعلیمی پالیسی تیار کی گئی ہے، جسے 2030 تک پورے ملک میں نافذ کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، لیکن ہریانہ میں اسے 2025 تک مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا۔مسٹر کھٹر نے کہا کہ تعلیم کے مندر انسانوں کو بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہندوستان قدیم زمانے سے ہی اعلیٰ معیار کی تعلیم کا مرکز رہا ہے۔ اس وقت بھی ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور دنیا کی بڑی کمپنیوں، سائنسدانوں، ڈاکٹروں اور خلاء سے متعلق پروگراموں میں ہندوستانیوں کی تعداد قابل ستائش ہے۔ کووڈ دور کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس دور کو ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا اور ہندوستانی سائنسدانوں نے مختصر وقت میں دو دو ویکسین تیار کرکے دنیا کو ایک نئی راہ دکھائی۔ اس ویکسین کے ساتھ ہندوستان دوسرے ممالک کی مدد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔